Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غلامی کے خاتمے کی یاد: امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کا مارچ اور رقص

امریکہ میں سیا فام شہریوں نے ریلیاں نکالیں اور ’جون ٹینتھ‘ کی مناسبت سے تقاریر کیں (فوٹو: روئٹرز)
مارچ، موسیقی اور تقاریر کے ساتھ امریکی سیاہ فام شہریوں نے سنیچر کو ’جون ٹینتھ‘ ڈے منایا۔ یہ دن غلامی کے خاتمے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہارس نے جمعرات کو ایک بل پر دستخط کیے تھے جس کے تحت جون ٹینتھ کو ’قومی تعطیل‘ کی منظوری دی گئی۔

1862 میں صدر ابراہم لنکن نے غلامی سے آزادی کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔ امریکی ریاست ٹیکساس میں سیاہ فام شہریوں کو غلامی سے آزادی کا اعلان ہو جانے کے دو سال بعد 1865 اس کی خبر ہوئی۔
اس موقع پر امریکہ میں سیاہ فام شہریوں نے ریلیاں نکالیں اور اس دن کی مناسبت سے تقاریر کیں۔

ٹیکساس کے علاقے گیلوسٹن میں دو بھائی براڈے اور بریڈن میکسی ایک دوسرے کو گلے لگا رہے ہیں۔

سترہ سالہ ڈانسر شیئر مئی ہیرس امریکی ریاست مشی گن کے شہر فلنٹ میں پریڈ کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

پولیس آفیسر کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام جارج فلائیڈ کے بھائی ٹیرنس فلائیڈ اپنے بھائی کے مجسمے کے سامنے کھڑے ہو کر جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔

نیویارک شہر میں مارچ کے دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جن پر ’زنجیریں توڑ دو‘، ’سیاہ فام خاتون کی سنو‘ کے نعرے درج ہیں۔

ٹیکساس کے علاقے گیلوسٹن میں ایک شخص افریقی رنگوں سے مزین امریکی جھنڈا تھامے کھڑا ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما جیننا پارکر واشنگٹن میں مارٹن لوتھر کنگ کی یادگار پر خطاب کر رہی ہیں۔

پش نامی ڈانس گروپ کے رکن نیو یارک میں جون ٹینتھ کی تقریب میں شریک ہیں۔

جیکوشا الیگزینڈر امریکی ریاست ٹینیسی میں رنگ برنگے غباروں کے درمیان تصویر بنوا رہی ہیں۔

سات سالہ چارلس ہال ٹینیسی میں میموریل پارک میں منعقدہ تقریب کے دوران سول وار کی تاریخ سے متعلق تقریر سن رہے ہیں۔

جارج فلائیڈ کے بھائی ٹیرنس فلائیڈ بروکلین میں جارج فلائیڈ کے مجسمے کی نقاب کشائی کے دوران اپنی مٹھی اٹھا کر سیاہ فاموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔

واشنگٹن میں لوگ پیدل مارچ کر رہے ہیں تو کچھ گاڑیوں میں سوار ہیں۔

شیئر: