Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاہ فام افسر کے خلاف ’طاقت کا بہیمانہ استعمال‘، اہلکار برطرف

لیفٹیننٹ کیرن نازاریو نے ورجینیا کے دو پولیس اہلکاروں کے خلاف نورفولک کی ضلعی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
سیاہ فام آرمی افسر پر کالی مرچ چھڑکنے اور اس پر بندق تاننے کے الزام میں دو میں سے ایک امریکی پولیس اہلکار کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی ریاست ورجینیا نے گورنر کی جانب سے معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی ہدایت کے بعد اتوار کو رات گئے اہلکار کی برطرفی کا اعلان کیا۔
رواں ماہ دائر ہونے والے مقدمے میں کہا گیا تھا کہ جو گوٹیرز اور ڈینیئل کروکر نے سیاہ فام اور لاطینی نازاریو پر کالی مرچ چھڑکی اور بندوق کے زور پر انہیں زمین پر گرایا۔
کروکر نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’انہیں ایسا لگتا ہے کہ نازاریو پولیس سے فرار ہونا چاہتے تھے‘ تاہم اٹارنی جوناتھن ارتھر نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ نازاریو فرار ہونے کی کوشش نہیں کر رہے تھے بلکہ روشنی والے علاقے میں گاڑی روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اتوار کو اپنے ایک بیان میں ونڈسر کے حکام نے کہا کہ ’طاقت کے استعمال سے متعلق محکمے کی پالیسی کی پاسداری نہ کرنے پر تحقیقات کی گئیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ تادیبی کارروائی کرتے ہوئے گوٹیرز کو برطرف کر دیا گیا ہے۔‘

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ جو گوٹیرز اور ڈینیئل کروکر نے سیاہ فام اور لاطینی نازاریو پر کالی مرچ چھڑکی اور بندوق کے زور پر انہیں زمین پر گرایا (فوٹو: روئٹرز)

ورجینیا کے گورنر رالف نورتھم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہمیں ایسے واقعات پر افسوس ہے جن سے ہماری کمیونٹی کے بارے میں منفی تاثر پھیلتا ہے۔ ہم نے ان معاملات پر انتظامی طور پر اپنے اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔‘
نورتھم نے اتوار کو اپنی ایک ٹویٹ میں دسمبر 2020 کے ان کاؤنٹر کو ’پریشان کن‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پولیس کو معاملے کی چھان بین کی ہدایت کی ہے۔
’ہماری دولت مشترکہ نے پولیس اصلاحات کے لیے بڑا اہم کام کیا ہے لیکن ہمیں اس حوالے سے مزید کام جاری رکھنا ہوگا کہ جب ورجینیا کے شہریوں کا کسی کام کے سلسلے میں پولیس سے واسطہ پڑے تو وہ محفوظ محسوس کریں۔‘

واقعہ کیا ہے؟

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی آرمی آفیسر لیفٹیننٹ کیرن نازاریو نے ورجینیا کے دو پولیس اہلکاروں کے خلاف نورفولک کی ضلعی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مذکورہ اہلکاروں نے انہیں روکا، ان پر بندوق تان کر انہیں زمین پر گرایا ، پھر کالی مرچ چھڑکی اور انہیں قتل کی دھمکی دی۔‘

ورجینیا کے گورنر رالف نورتھم نے اتوار کو اپنی ایک ٹویٹ میں دسمبر 2020 کے ان کاؤنٹر کو ’پریشان کن‘ قرار دیا (فوٹو: روئٹرز)

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ 5 دسمبر 2020 کو نازاریو اپنی نئی گاڑی کے شیشے پر کاغذی لائسنس پلیٹ لگا کر سفر کر رہے تھے کہ پولیس اہلکاروں نے انہیں رکنے کا اشارہ کیا۔ نازاریو نے اپنی گاڑی کی رفتار آہستہ کی  اور اسے روکنے کے لیے کسی روشنی والی جگہ کی تلاش کرنے لگے۔‘
نازاریو نے ایک گیس سٹیشن کے قریب گاڑی روکی اور اس دوران پولیس کے کیمروں اور نازاریو کے موبائل فون میں محفوظ ویڈیو کے مطابق نازاریو نے اہلکاروں کو بتایا کہ وہ گاڑی سے باہر نکلنے سے خوفزدہ ہیں۔ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’آپ کو ہونا چاہیے۔‘
مقدمے کے مطابق نازاریو نے اپنے ہاتھ اوپر کو اٹھائے، کسی بھی قسم کی مزاحمت نہیں کی لیکن اس کے باوجود ان پر کالی مرچ چھڑکی گئی اور انہیں زمین پر گرا کر حراست میں لیا گیا تاہم بعد میں پولیس چیف نے معاملے کو دیکھتے ہوئے انہیں رہا کر دیا۔

شیئر: