Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کی جانب سے یمنی کارکنوں کو سزائے موت کی مذمت  

زعفران اور ان کے شوہر کو حوثیوں کے جنگی جرائم بے نقاب کرنے پر سزا سنائی گئی۔ (فوٹو ٹوئٹر)
یمن کے ایک سینئر عہدیدار نے دو کارکنوں کو حوثی باغیوں کی جانب سے سزائے موت کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے زیرانتظام عدالت نے ان دو کارکنوں کی غیر حاضری میں مقدمہ چلایا تھا۔

حوثی ملیشیا کے زیرانتظام عدالت نے دونوں کی غیرحاضری میں مقدمہ چلایا۔ (فوٹو عرب نیوز)

حوثیوں کی زیرانتظام عدالت کی جانب سے یمنی خواتین کی ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن(تمکین) کی سربراہ زعفران زاید اور ان کے شوہر سلام انٹرنیشنل آرگنائزیشن کےسیکریٹری فواد المنصوری کو گذشتہ ہفتے سزائے موت سنائی گئی تھی۔
یمن میں اطلاعات، ثقافت اور سیاحت کے وزیر معمر العریانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ زعفران اور ان کے شوہر فواد کو حوثی ملیشیا کےمبینہ جنگی جرائم بے نقاب کرنے میں نمایاں کردارادا کرنے کے بدلے کے طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔
اوربطور ثبوت ان کے قانونی اور ذاتی اکاؤنٹس میں دستاویزات تیار کی گئیں۔

دونوں نے زخمی بچی کو طبی امداد کے لیے ریاض پہنچانے میں مدد کی تھی۔ (فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ان دونوں پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے یمنی بچی الرائمیہ کو زخمی حالت میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچانے میں مدد فراہم کی تھی جس کے وہ مجرم ثابت ہوئے ہیں۔
الرائمیہ کو2017 میں اتحادی فوج کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد ایمرجنسی میڈیکل کیئر حاصل کرنے ریاض لایا گیا تھا۔
علاج کے بعد زخمی ہونے والی بچی کو شمالی یمن میں اس کے کنبہ کے پاس واپس بھیج دیا گیا تھا۔
 

شیئر: