Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیلنجنگ اہداف حاصل کرنے میں زبردست پیشرفت کی ہے، احمد الراجحی

جی 20 وزرا برائے محنت کے اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے شرکت۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے وزیر برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی احمد بن سلیمان الراجحی نے گذشتہ روز بدھ کو اٹلی کے شہر روم میں جی 20 وزرا برائے محنت و روزگار وزرا کے اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے شرکت کی۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت محنت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں شرکت اٹلی کے لئے سعودی عرب کی حمایت کے ایک حصے کے طور پر تھی۔

سعودی عرب جی 20 کی اطالوی صدارت کی تعریف کرتا ہے۔(فوٹو سعودی گزٹ)

واضح رہے کہ سہ فریقی کمیٹی ٹرائیکا کے رکن کی حیثیت سے جی 20کی صدارت امسال اٹلی کے پاس ہے۔
ٹرائیکا کی نمائندگی جی 20 کی صدارت کرنے والے ملک، اس کے پیشرو سعودی عرب اور اس کے جانشین انڈونیشیا کی جانب سے کی جاتی ہے۔ یہ ٹرائیکا رکن ممالک کے مابین تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے کام کرتی ہے۔
اس پروگرام میں رکن ممالک کے وزرائے تعلیم کے ساتھ مشترکہ میٹنگ شامل تھی جس میں نوجوان گریجویٹس کی لیبر مارکیٹ میں منتقلی کی سہولت کے لئے تعاون کرنے کی کوششوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
ایک الگ اجلاس کے بعد ان ممالک کے مابین معاہدہ طے پایا اور انہوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔
احمد الراجحی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب جی 20 کی اطالوی صدارت کی تعریف کرتا ہے جس نے خواتین کے روزگار، لیبر مارکیٹ میں صنفی مساوات، ڈجیٹلائزیشن کے دور میں کام کے نمونے اور معاشرتی تحفظ کے نظام کے فروغ کی ترجیحات اپنائیں جوسابق صدارت کی جانب سے کی جانیوالی کوششوں کو یقینی بناتی ہیں۔
عوامی پالیسی کے میدان میں یہ شعبے جی 20 میں شامل ہر ملک اور دنیا بھر کے لئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

محنت کشوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لئے مناسب درجہ بندی کی ضرورت ہے۔ (فوٹو سوشل میڈیا)

احمد الراجحی نے گزشتہ برس سعودی عرب کی صدارت کے دوران وزرا کی جانب سے منظور کئے گئے  جی 20 یوتھ روڈ میپ 2025 پر کام کے تسلسل پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کے علاوہ لیبر مارکیٹ میں صنفی مساوات سے متعلق بعض اہم مسائل سابقہ وزارتی وعدوں میں ٹھوس پیشرفت کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے صنفی شراکت کے فرق سے متعلق برزبن سربراہ اجلاس میں طے پانے والے ہدف کے حصول میں زبردست پیشرفت ظاہر کی ہے۔
2014 سے2020 تک کے دستیاب اعداد و شمارکی بنیاد پرلیبرمارکیٹ میں سعودی شہریوں کےلئے ہم اس فرق کو27 فیصد سے زیادہ کم کرنے میں کامیاب ہوچکےہیں۔
2016 میں قومی تبدیلی پروگرام نے 2030 تک خواتین کی شرکت کو 30 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔
یہ 2020میں 33.2 فیصد تک پہنچ چکا ہے جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ مملکت نے چیلنجنگ اہداف  حاصل کرتے ہوئے زبر دست پیشرفت کی ہے۔

قومی تبدیلی پروگرام میں2030 تک خواتین کی شرکت کا ہدف 30 فیصد ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

الراجحی نے کہا کہ موجودہ لیبر مارکیٹ عالمی رجحانات خاص طور پر کورونا وبا سے بے حد متاثر ہوئی ۔یہاں تک کہ کاروبار کے انتہائی روایتی ماڈلز میں بھی اس دوران مصنوعی ذہانت سمیت جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں تیزی پیدا ہوئی ۔
انہوں نے اجرت، پیشہ ورانہ صحت و حفاظت اور کام کے اوقات کے علاوہ مناسب معاشرتی تحفظ تک رسائی جیسے محنت کشوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لئے ان کی مناسب درجہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
احمد الرجحی نے جی 20 وزارتی اجلاسوں میں وزارت کے وفد کی سربراہی کی جو پیر کو کتانیا میں شروع ہوئے تھے۔
ان میں لیبر امور کے انڈرسیکریٹری اور سہ فریقی کمیٹی میں سعودی عرب کی جانب سے روزگار گروپ کے سربراہ ڈاکٹر احمد الزہرانی کےعلاوہ بین الاقوامی امور کے لئے سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹرعدنان النعیم بھی شامل تھے۔
 

شیئر: