Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دبئی سے زیادہ گرمی‘، کینیڈا اور امریکہ میں بلند درجہ حرارت کے نئے ریکارڈ

متعدد مقامات پر گرمی کے نئے ریکارڈ قائم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
مغربی کینیڈا اور امریکہ کے شمال مغربی علاقوں میں گزشتہ ایک ہفتے سے شدید گرمی کی لہر جاری ہے اور ماہرین کے مطابق موسم کی شدت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ 
حکام نے بعض علاقوں میں شہریوں کے لیے انتباہی پیغامات جاری کیے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کے موسمیات کے محکمے کا کہنا ہے صوبے برٹش کولمبیا کے علاقے لیٹن میں 46 ڈگری سیلسیس کے ساتھ 'کینیڈا کے سب سے زیادہ درجہ حرارت' کا ریکارڈ ٹوٹا ہے۔
سنیچر اور اتوار کو اس صوبے میں 40 مقامات پر گرمی کی شدت میں ریکارڈ توڑ اضافہ دیکھا گیا، جن میں کینیڈا کے علاقے وسٹلر کا سکیینگ ریزارٹ ٹاؤن بھی شامل ہے۔
خطے میں گرم ہواؤں کے جاری رہنے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے جس سے پورے ہفتے گرمی کے مزید ریکارڈز ٹوٹیں گے۔
انوائرمنٹ کینیڈا نے برٹش کولمبیا، البرٹا، یوکون اور شمال مغرب کے کچھ علاقوں کے لیے انتباہی پیغامات جاری کیے ہیں۔
محکمے نے پیش گوئی کی ہے کہ کچھ جگہوں پر درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس کے قریب یا معمول سے 10 سے 15 ڈگری سیلسیس زیادہ رہے گا۔ 'طویل مدتی، خطرناک اور تاریخی ہیٹ ویو اس پورے ہفتے جاری رہے گی۔'
امریکی نیشنل ویدر سروس نے 'خطرناک ہیٹ ویو' سے متعلق بھی ایسا ہی انتباہ جاری کیا ہے۔ جس سے واشنگٹن اور اوریگون کے علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ کیا جائے گا۔
ایک بیان میں امریکی نیشنل ویدر سروس کا کہنا تھا کہ 'یہ تاریخی شمال مغربی ہیٹ ویو آنے والے ہفتے جاری رہے گی، جس سے متعدد نئے ریکارڈ قائم ہوں گے۔'
پیر کو سیٹل اور پورٹلینڈ جیسے شہروں میں گرم ترین دن ہونے کے امکانات ہیں۔


کچھ شہروں میں کولنگ سینٹرز کھول لیے گئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

کینیڈا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 1937 میں جنوب مشرقی سسکاچیون کے دو علاقوں میں 45 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔
انوائرمنٹ کینیڈا کے سینیئر موسمیاتی ماہر ڈیوڈ فلپس نے کینیڈا کے نیوز چینل سی ٹی وی کو بتایا کہ 'کینیڈا کے مغربی حصوں میں دبئی سے زیادہ گرمی ہے۔‘
گرمی کی شدت کی وجہ سے جنگلوں میں آگ لگنے اور دریاؤں میں پانی کی سطح کم ہونے کے امکانات ہیں۔
اس کے علاوہ بازاروں میں پورٹ ایبل اے سی اور پنکھے فروخت ہو رہے ہیں۔

برٹش کولمبیا میں بجلی فراہم کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

کچھ شہروں میں کولنگ سینٹرز کھول لیے گئے ہیں، جبکہ کچھ میں شہریوں کو پانی کی پوتلیں اور ٹوپیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔
متعدد کورونا ویکسینیشن کلینکس کو بند کر دیا گیا جبکہ سکولوں میں پیر کی چھٹی کا اعلان بھی ہوا۔
برٹش کولمبیا میں بجلی فراہم کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ بجلی کی طلب میں گرمی کی وجہ سے کافی اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: