Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’افغانستان سے امریکی انخلا اگست کے آخر تک مکمل ہوگا‘

امریکی فوجی افغانستان میں اپنے سب سے بڑے اڈے بگرام ایئر بیس کو خالی کر چکے ہیں (فوٹو: امریکی صدر ٹوئٹر)
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا اگلے مہینے کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین پساکی نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ‘ہمیں امید ہے امریکی فوجیوں کا افغانستان سے انخلا اگست کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔‘
خیال رہے جمعے کو امریکی افواج کی افغانستان میں سب سے بڑے ایئربیس بگرام کو خالی کرنے کی خبر نے افواہوں کو جنم دیا تھا کہ امریکی افواج کا افغانستان سے انخلا آئندہ چند دنوں میں مکمل کیا جائے گا۔
تاہم وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان پساکی نے کہا کہ امریکی افواج اگست کے آخر تک افغانستان سے باہر ہوں گے۔
’صدر کافی عرصے سے  اس بات کو محسوس کر رہے ہیں کہ افغانستان کی جنگ ایسی نہیں کہ جسے فوج کے ذریعے جیتا جا سکیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ آنے والے مہینوں کے اندر امریکہ افغانستان کو سکیورٹی سسٹمز اور انسانی امداد جاری رکھے گا۔

فوجیوں کا انخلا آئندہ چند دنوں میں نہیں ہوگا: جو بائیڈن

قبل ازیں مریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کا منصوبہ طے شدہ پلان کے مطابق جاری ہے لیکن فوجیوں کا انخلا آئندہ چند دنوں میں نہیں ہوگا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ پر اعتماد ہیں کہ افغان قیادت حکومت باقی رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن انہیں اندرونی ایشوز کے حوالے سے تشویش ہے۔
امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یہ رپورٹس سامنے آئی تھی کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے دوران وہاں رہ جانے والے باقی فوجی آئندہ چند روز میں واپس آ جائیں گے
امریکی صدر کی جانب سے 20 برس تک افغان جنگ میں مصروف رہنے والے فوجیوں کی واپسی کے لیے 11 ستمبر کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی ہے۔

بائیڈن نے 20 برس تک افغان جنگ میں مصروف فوجیوں کی واپسی کے لیے 11 ستمبر کی ڈیڈلائن مقرر کی ہے۔ (فوٹو: ملٹری ٹائمز)

غیرملکی قوتوں کے انخلا کے بعد امریکہ اور اتحادی کی حمایت سے بننے والی افغانستان حکومت کے متعلق یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وہ طالبان کے مقابلے میں ٹھہر نہیں پائے گی، تاہم امریکی صدر کا کہا تھا کہ ’ان کے پاس حالات کا سامنا کرنے کی استعداد ہے۔‘
اے ایف پی کے مطابق صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکی فوج  فضائی نگرانی کی صلاحیت برقرار رکھ رہی ہے تاکہ حکومت کی بوقت ضرورت مدد کی جاسکیں تاہم  توقع  ہے کہ ’افغانوں کو یہ صلاحیت حاصل کرنی چاہیے کہ وہ خود بھی ایسا کر سکیں۔‘
اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے کہا گیا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل سست کیا جا سکتا ہے۔
 

شیئر: