Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میرسک کی کنگ عبداللہ پورٹ کے ساتھ پیٹروکیمیکل میں شراکت

کنگ عبداللہ پورٹ مشرق وسطی کی پہلی نجی ملکیت، ترقی یافتہ بندرگاہ ہے۔( فوٹو عرب نیوز)
میرسک سعودی عرب کنگ عبداللہ پورٹ کے ساتھ پیٹرو کیمیکل کی شراکت میں داخل ہو گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق میرسک نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے پیٹرو کیمیکل برآمد کنندگان کے لیے جامع لاجسٹک خدمات فراہم کرنے، نان بانڈڈ ویئر ہاؤس، مرسک انٹیگریٹڈ لاجسٹک حب کے قیام کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
اس کا مقصد برآمد کنندگان کی ایک اہم رسد کی ضروریات کو پورا کرنا ہے جن کے پاس پہلے ہی میرسک کے سلوشنز جیسے کارگو کی لینڈ سلائڈ مومنٹ،کسٹم کلیئرنس اور سمندری لاجسٹکس تک رسائی ہے۔
یہ فوکل سپلائی چین حل کے طور پر بھی کام کرے گا، بنیادی طور پر سعودی عرب کے پیٹرو کیمیکل برآمد کنندگان کے لیے۔ یہ معاہدہ سعودی عرب کے لاجسٹک سیکٹر کی مسابقت کو فروغ دینے کے وسیع تر دباؤ کا ایک حصہ ہے۔
میرسک سعودی عرب کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد شہاب نے کہا کہ ’کنگ عبداللہ پورٹ پر میرسک انٹیگریٹڈ لاجسٹک حب سعودی عرب میں اپنے صارفین کے لیے مربوط لاجسٹک حل فراہم کرنے کے ہمارے سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پیٹروکیمیکل برآمد کنندگان کے لیے ملٹی کیریئر حب سعودی عرب کی تجارتی خدمت اور اپنے صارفین کی سپلائی چینز کو آسان بنانے کے ہمارے عزم کی توثیق کرتا ہے۔‘
سعودی عرب کے علاقے ینبع کے مینوفیکچرنگ مرکز سے تعلق رکھنے والے برآمد کنندگان کو اب جہازوں میں سامان لادنے کے لیے صرف 200 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑے گا۔ اس سے پہلے ان جہازوں کو جدہ سے تقریباً 350 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا۔

ایک لاکھ مربع میٹر گودام کی جگہ پر سرمایہ کاری کی جا رہی ہے(فوٹو الاقتصادیہ)

اس  معاہدے نے بکنگ وصول کرنے سے لے کر جہاز پر میٹریل لوڈ کرنے کے لیے درکار وقت کو چھ سے آٹھ دن تک کم کر دیا ہے، اس کے مقابلے میں اس سے پہلے یہ وقت 14 اور 18 دن کے درمیان تھا۔
میرسک نے بتایا کہ مرکز میں ابتدائی دو سالوں کے دوران ایک لاکھ مربع میٹر گودام کی جگہ پر سرمایہ کاری کی جا رہی ہے اور تیسرے سال تک سالانہ ان پٹ 10 لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے کیونکہ برآمدکنندگان کی طلب میں گذشتہ برسوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
کنگ عبد اللہ اکنامک سٹی بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع  کنگ عبداللہ پورٹ مشرق وسطی کی پہلی نجی ملکیت، ترقی یافتہ بندرگاہ ہے۔ ایک بار مکمل طور پر مکمل ہونے کے بعد یہ سالانہ 25 ملین TEU ، 1.5 ملین اور 25 ملین ٹن صاف بلک کارگو کو سنبھالنے کے قابل ہو جائے گا۔
ایک بار مکمل ہو جانے کے بعد یہ سالانہ 25 ملین ٹی ای یو، 1.5 ملین سی ای یو اور 25 ملین ٹن صاف بلک کارگو کو سنبھالنے کے قابل ہو جائے گا۔

شیئر: