Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین میں جُھنڈ سے بچھڑے ہاتھی کو ’گھر‘ پہنچا دیا گیا

چین میں جنگلی ہاتھیوں کی تعداد گذشتہ تین دہائیوں میں دگنی ہو کر 300 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی چین میں مٹرگشت کے دوران اپنے جھنڈ سے الگ ہونے والے ہاتھی کو ڈھونڈ کر اس کے قدرتی گھر بھیج دیا گیا ہے۔
ہاتھیوں کے اس سفر نے چین میں فصیلوں کو تباہ کرتے ہوئے کسانوں کو بھاری نقصان پہنچایا تاہم ہاتھیوں کا یہ سفر سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنا رہا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے چینی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ہاتھی ایشیائی ہاتھیوں کے جھنڈ سے بچھڑ گیا تھا اور کئی ماہ تک مختلف علاقوں میں گھومتا رہا اس دوران اس نے تقریباً 500 کلومیٹر کا سفر طے کیا۔
اس سفر کوچین میں جانوروں کا سب سے طویل سفر قرار دیا جا رہا ہے۔
کئی ماہ کے سفر کے دوران ہاتھیوں نے دکانوں سے سامان اٹھایا، فصلوں کو کچل کر 10 لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان کیا اور ان کے راستے میں آنے والے گھروں کو خالی کرایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک مہینہ قبل جُھنڈ سے الگ ہونے والے ہاتھی کی عمر 10 سال ہے۔
چین کے صوبہ یونن کے محکمہ جنگلی حیات کے مطابق بدھ کو 1.8 ٹن وزنی اس ہاتھی کو بے ہوش کرکے ژیشوانگبانا نیشنل نیچر ریزرو لے جایا گیا۔
تاہم محکمے نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ ہاتھی کو 530 کلومیٹر دور ریزرو تک کیسے لے جایا گیا۔

ایک مہینہ قبل جھنڈ سے الگ ہونے والے ہاتھی کی عمر 10 سال ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی کی ایک فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریزرو میں چھوڑے جانے کے بعد ہاتھی کھانا تلاش کر رہا ہے اور اس کے بعد دریا میں نہاتا بھی نظر آ تا ہے۔
بالغ ہونے کے بعد نر ہاتھی اکثر اپنی والدہ کے جھنڈ کو چھوڑ کر اکیلے یا دیگر نر ہاتھیوں کے چھوٹے گروپوں میں رہنے چلے جاتے ہیں۔
تاہم گھر چھوڑ کر مٹرگشت پر نکلنے والے ہاتھیوں کے بارے میں سائنس دان ابھی تک اس بات پر حیران ہیں کہ ان کے ژیشوانگبانا نیشنل نیچر ریزرو کو چھوڑ کر جانے کی وجہ کیا ہو سکتی ہے۔
ہاتھویں کے اس سفر نے چین میں اس جانور کے تحفظ کے حوالے سے چیلنجز جو اجاگر کیا ہے۔
واضح رہے کہ چین میں جنگلی ہاتھیوں کی تعداد گذشتہ تین دہائیوں میں دگنی ہو کر 300 ہو گئی ہے، تاہم ان اسی دوران میں ان کی رہائش کے مقامات کم ہوئے ہیں۔

شیئر: