Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ: خونی ریچھ نے خیمے میں گھس کر خاتون کو ہلاک کردیا

ہیلی کاپٹر کے ذریعے حملہ آور ریچھ کو تلاش کیا جا رہا ہے (فوٹو: اے پی)
امریکی ریاست مونٹانا میں رات گئے ایک ریچھ نے خاتون کو خیمے سے گھسیٹ کر باہر نکالنے کے بعد ہلاک کر دیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے بتایا کہ ’65 سالہ لیح ڈیوس لوکن سائیکلنگ ٹرپ کے دوران اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ مونٹانا کے شہر اووانڈو میں کیمپنگ کر رہی تھیں جب منگل کے روز ریچھ کے حملے کا نشانہ بنیں۔ لیح ڈیوس کا تعلق امریکی ریاست کیلی فورنیا سے تھا۔‘
حکام نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ ’لیح ڈیوس لوکن اور ان کے دو ساتھی پوسٹ آفس کے قریب کیمپنگ کر رہے تھے جب 181 کلو وزنی بھورے رنگ کے ریچھ نے رات کے تین بجے انہیں جگا دیا۔‘
احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے پہلے تو انہوں نے اپنے خیموں میں موجود کھانا اٹھا کر باہر رکھا، کیمپ کو محفوظ کیا اور سوگئے۔ سرویلنس کیمرے کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پندرہ منٹ کے بعد ریچھ دوبارہ پوسٹ آفس کے قریب نظر آیا۔
پاول کاؤنٹی شیرف گیون روسیلیس نے بتایا کہ ’تقریباً صبح چار بج کر پندرہ منٹ پر نائن ون ون سے کاؤنٹی شیرف کے دفتر میں فون کال موصول ہوئی تھی۔ متاثرہ خاتون کے قریبی کیمپ میں ان کے دو ساتھیوں  کی آنکھ حملے کے شور سے کھلی تو انہوں نے ریچھ کا مخصوص سپرے کر کے گوشت خور جانور کو وہاں سے بھگایا۔‘
اس ریچھ کے بارے میں گمان کیا جا رہا ہے کہ اسی رات اس ریچھ نے شہر میں موجود ایک مرغیوں کے دڑبے میں گھس کر کئی مرغیوں کو مار کھایا تھا۔
محکمہ جنگلی حیات کے اہلکار گذشتہ تین روز سے ریچھ کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ریچھ کی توجہ سے بچنے کے لیے کیمپ کے قریب کوئی خوشبودوار چیز نہیں رکھنی چاہیے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ہیلی کاپٹر کے ذریعے تلاش میں ناکامی کے بعد شہر اور اس کے اطراف میں مختلف مقامات پر پانچ جال بچھائے گئے ہیں۔ ریچھوں کے ماہرین اور گیم وارڈنز کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ موقع ملتے ہی ریچھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جائے۔
تفتیشی افسران نے حملے کے مقام سے ریچھ کا ڈی این اے حاصل کر لیا ہے جس کے ذریعے جال میں پکڑے جانے والے ریچھ کی شناخت کی جا سکتی ہے۔
ریچھ کا نشانہ بننے والی خاتون لیح ڈیوس لوکن پیشہ ور نرس تھیں اور کیلی فورنیا کے شہر چیکو کے ایک ہسپتال میں کام کرتی تھیں۔
لیح ڈیوس کی دوست میری فلاورز نے بتایا کہ ’وہ کئی عرصے سے اس سائیکلنگ ٹرپ کا شدت سے انتظار کر رہی تھیں۔‘
لیح ڈیوس اسے سے پہلے بھی کئی سائیکلنگ ٹرپس پر جا چکی تھیں۔ اس ٹرپ پر ان کی بہن اور ایک دوست بھی لیح ڈیوس کے ہمراہ تھے۔
مونٹانا میں ریچھوں کی اس کاؤنٹی میں کیمپنگ کرنے والے کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کھانا یا کوئی خوشبودار چیز اپنے کیمپ کے پاس نہ چھوڑیں۔

گذشتہ 20 برسوں میں اووانڈو کے علاقے میں ریچھ تین جان لیوا حملے کر چکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

مونٹانا میں جنگلی حیات اور پارکس کے ترجمان گریگ لیمن کا کہنا ہے کہ ’اگر کبھی ریچھ کیمپنگ سائٹ کے قریب آئے تو ہوشیار رہنا چاہیے کہ یہ دوبارہ بھی اس جگہ کا چکر لگا سکتا ہے۔‘
مونٹانا ریاست کے اس چھوٹے سے شہر اوانڈو کی آبادی تقریباً ایک سو افراد پر مشتمل ہے۔ اس علاقے میں گذشتہ 20 برسوں میں تین جان لیوا حملے ہو چکے ہیں۔
ریچھوں کو اس صورت میں گولی مار کر ہلاک نہیں کیا جاتا اگر کسی شخص کے ساتھ اچانک ٹاکرے کی صورت میں یا پھر وہ اپنے بچوں کو بچانے کی غرض سے انسانوں پر حملہ کرے۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ’لیح ڈیوس کو ہلاک کرنے والے ریچھ سے عوام کا تحفظ خطرے میں ہے۔‘

شیئر: