Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی کے دروازوں میں کونسی لکڑی استعمال کی جاتی ہے؟

’دروازے کی چوڑائی 3 میٹر اس کی اونچائی 6 میٹر جب کہ اس کی موٹائی 13 سینٹی میٹر سے زیادہ ہے‘ ( فوٹو: العربیہ)
مسجد نبوی کے ایک سو سے زیادہ دروازوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی لکڑی مختلف درختوں سے حاصل کی جاتی ہے۔
العربیہ کے مطابق مسجد نبوی کے دروازوں میں استعمال ہونے والی لکڑی متعدد ممالک سے منگوائی جاتی ہے۔
 اس کے بعد ماہر کاری گروں کے ذریعے مسجد کے دروازے تیار کرائے جاتے ہیں جو محض دروازے ہی نہیں بلکہ فن تعمیر کا شاہ کار ہوتے ہیں۔
 ان کی تیاری کئی مراحل میں مکمل ہوتی ہے جس میں پالش، سجاوٹ اور خشک کرنے کا عمل شامل ہے۔
مسجد نبوی میں شاہ فہد کے دور میں ہونے والی توسیع کے بعد دروازوں کے لیے ’ساج‘ درخت کی 16 سو مکعب میٹر سے زیادہ لکڑی استعمال کی گئی۔
ایک دروازے میں 1500 سے زیادہ منقش ٹکڑوں کا استعمال کیا گیا تھا۔ مسجد کے اس دروازے کے درمیان گول دائرے کی شکل میں ’محمد رسول الله‘ لکھا گیا ہے۔
ایک دروازے کی چوڑائی 3 میٹر اس کی اونچائی 6 میٹر جب کہ اس کی موٹائی 13 سینٹی میٹر سے زیادہ ہے۔
 ایک دروازے کا وزن سوا ٹن ہے۔ دروازے کو ایک ہاتھ سے کھولا اور بند کیا جا سکتا ہے۔

’ایک دروازے کا وزن سوا ٹن ہے، دروازے کو ایک ہاتھ سے کھولا اور بند کیا جا سکتا ہے‘ (فوٹو: العربیہ)

مسجد نبوی کے کچھ دروازے بین الاقوامی شہرت یافتہ فرنیچر ساز ’’عزیزی‘‘ کے ذریعے تیار کرائے جاتے ہیں۔
ان میں سے ہر ایک دروازے کی چوڑائی 3 میٹر اور لمبائی 6 میٹر ہے۔ ان کے اطراف میں کانسی کا دائرہ لگایا۔ ان پر ’محمد رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم‘. بالائی حصے میں ’’ادخلوها بسلام آمنين‘‘ کے الفاظ منقش ہیں۔
 متعدد دروازوں پر اخروٹ کی لکڑی پر پیتل کے نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔
مسجد نبوی کے دروازے بنانے کے لیے بڑی تعداد میں لکڑی درکار تھی۔ لکڑی دنیا کے مختلف ملکوں سے منگوائی جاتی ہے۔
 اس لکڑی کو برطانیہ میں خشک کیاجاتا ہے۔ وہاں سے سپین لایا جاتا ہے جہاں دروازے بنائے جاتے ہیں۔ دروازوں پر کشیدہ کاری اور ان پر سنہری رنگ فرانس میں چڑھایا جاتا ہے۔
 

شیئر: