سعودی عرب کی زکوۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اپنی ڈیوٹی فری شاپس کو ایئرپورٹس سے باہر لینڈ اور سی پورٹس، بحری جہازوں اور طیاروں تک پھیلانا چاہتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اتھارٹی نے کہا ہے کہ ڈیوٹی فری شاپس کے قواعد کو اپ ڈیٹ کرنے کا منصوبہ مملکت کے عوامی مشاورت کے پلیٹ فارم (استیٹلا) میں 12 اگست 2021 تک ہو گا۔
مزید پڑھیں
-
مسافروں کے ذاتی سامان پر کسٹم کی کیا شرائط ہیں؟Node ID: 567336
-
سعودی اور جی سی سی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے نئے کسٹمز رولزNode ID: 580411
اس سے قبل ڈیوٹی فری شاپس کو بین الاقوامی ائیرپورٹس پر روانگی ہال تک ہی محدود رکھا گیا تھا۔
مسودے کے قوانین میں اس ضرورت کو منسوخ کرنا شامل ہے کہ سٹور مالکان دو لاکھ ریال بینک گارنٹی فراہم کرتے ہیں لیکن انہیں ویئرہاوسز اور ہالز میں سامان کے لیے تیسری پارٹی کی انشورنس پالیسیاں رکھنے کی ضرورت ہو گی جیسے آگ کے خطرے سے بچنے کے لیے۔
مسودے کے قوانین کے مطابق مملکت میں تیار کی جانے والی مصنوعات کو 20 فیصد سبسڈی ملے گی۔
تمام مصنوعات کی فروخت کسٹمز سسٹم کے ذریعے بیان کردہ ہر مسافر کے لیے اجازت دی گئی مقدار تک محدود ہو گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے حال ہی میں نیشنل رولز آف اوریجن کی منظوری دی ہے جس کا مقصد مقامی مواد کو فروغ دینا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ جی سی سی ممالک میں نہ بننے والی مصنوعات کو کسٹمز میں غیر ملکی سامان سمجھا جائے گا۔
زکوۃ، ٹیکس اور کسٹمزاتھارٹی کے مطابق اس فیصلے کی منظوری وزارت صنعت و معدنی وسائل، وزارت تجارت اور جنرل اتھارٹی برائے غیر ملکی تجارت کے ساتھ تعاون کے درمیان رابطوں کے بعد دی گئی۔
قواعد میں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ جی سی سی میں صنعتی اداروں کو اس سہولت میں عملے کی کل تعداد کے 25 فیصد سے کم قومی ورک فورس لوکلائزیشن کی شرح حاصل کرنا ہو گی۔