Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی اور جی سی سی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے نئے کسٹمز رولز

جی سی سی میں نہ بننے والی مصنوعات کو غیر ملکی سامان سمجھا جائے گا۔(فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ٹوئٹر پر کہا کہ سعودی عرب نے نیشنل رولز آف اوریجن کی منظوری دی ہے جس کا مقصد مقامی مواد کو فروغ دینا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ جی سی سی ممالک میں نہ بننے والی مصنوعات کو کسٹمز میں غیر ملکی سامان سمجھا جائے گا۔
زکواِۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کے مطابق اس فیصلے کی منظوری وزارت صنعت و معدنی وسائل، وزارت تجارت اور جنرل اتھارٹی برائے غیر ملکی تجارت کے ساتھ تعاون کے درمیان رابطوں کے بعد دی گئی۔
ام القری اخبار میں شائع وزارتی فرمان کے مطابق مصنوعات کو ویلڈ سرٹیفیکیٹ آف اوریجن اور پیداواری ملک سے براہ راست مملکت بھیجنے کی سند ہونی چاہیے تاکہ اسے ترجیحی محصولات مل سکیں۔
قواعد میں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ جی سی سی میں صنعتی اداروں کو اس سہولت میں عملے کی کل تعداد کے 25 فیصد سے کم قومی ورک فورس لوکلائزیشن کی شرح حاصل کرنا ہو گی۔
وزارتی فرمان میں کہا گیا ہے کہ خطے میں فری زون میں تیار کی جانے والی مصنوعات کو مقامی‘ طور پر تیار کردہ نہیں سمجھا جائے گا۔
اس میں مقامی بنیادی خام مال پر مشتمل سامان یا ایسی اشیا کو خارج نہیں کیا جائے گا جن کے لیے فری زونز میں داخلے سے قبل کسٹمز ڈیوٹیز ادا کر دی جا چکی ہیں۔

شیئر: