Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفرِحج: عازمین کے قافلے عرفات میں، وقوف عرفہ ادا کیا

عازمین سماجی فاصلے کی پابندی کرتے ہوئے مناسک حج ادا کر رہے ہیں(فوٹو ایس پی اے)
عازمین حج کے قافلے پیر نو ذولحجہ کو نماز فجر کے بعد منیٰ سے میدان عرفات پہنچے جہاں حج کا رکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جا رہا ہے۔
شیخ بندر بن عبدالعزیز نے خطبہ حج دیا۔ میدان عرفات میں حجاج کی صحت اور سلامتی کے لیے تمام احتیاطی تدابیر کی گئی ہیں۔ عازمین سماجی فاصلے کی پابندی کرتے ہوئے مناسک حج ادا کر رہے ہیں۔
 قبل ازیں عازمین حج کے قافلے طواف قدوم اور سعی ادا کرنے کے بعد مکہ مکرمہ سے منی پہنچے تھے۔ انہوں نے اتوار کو منیٰ میں یوم الترویہ عبادات اور دعاوں میں گزارا۔ 

اس سال 60 ہزار افراد فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں(فوٹو ایس پی اے)

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اور العربیہ نیٹ کے مطابق اس سال 60 ہزار افراد فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں ان کا تعلق سعودی عرب اور یہاں مقیم غیر ملکیوں سے ہے۔ 
عازمین کے قافلوں نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کے لیے سورج طلوع ہونے پر میدان عرفات کا رخ کیا جہاں وہ سورج غروب ہونے تک عبادت کریں گے۔
سعودی حکومت میدان عرفات کی حدود متعین کرنے کے لیے علامتیں نصب کیے ہوئے ہے۔
میدان عرفات میں حجاج کسی بھی جگہ قیام کر سکتے ہیں تاہم سعودی حکومت نے کورونا وبا سے بچاو کے پیش نظر حجاج کے لیے خصوصی خیمے نصب کرائے ہیں جہاں سماجی فاصلے کی مکمل پاپندی کا اہتمام کیا گیا ہے۔

حجاج میدان عرفات میں سورج غروب ہونے تک عبادت کریں گے( فوٹو ایس پی اے)

وزارت اسلامی امور نے میدان عرفات میں مسجد نمرہ کو پہلے ہی سینیٹائز کردیا ہے۔ نئے قالین بھی بچھائے گئے ہیں۔ صفائی کا خصوصی انتظام ہے۔ نمازیوں کے درمیان سماجی فاصلے کے لیے علامتیں بھی لگی ہوئی ہیں۔  
حجاج ظہر اور عصر کی نمازیں ایک اذان اور دو تکبیروں سے ادا کرتے ہیں۔ دونوں نمازوں کی دو دو رکعت پڑھتے ہیں۔ آفتاب غروب ہونے تک دعاؤں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
حجاج کے قافلے سورج غروب ہونے کے بعد نماز مغر ب ادا کیے بغیر میدان عرفات سے مزدلفہ کے لیے روانہ ہوں گے۔ 
مزدلفہ میں حجاج  مغرب اورعشا کی نمازیں ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ادا کریں گے اور رات مزدلفہ میں گزاریں گے۔

میدان عرفات کے بیچوں بیچ جبل رحمت ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

مزدلفہ میں بھی خصو صی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مسجد المشعر الحرام میں نئے قالین بچھائے گئے ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق مزدلفہ تین بڑے حج مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ منی اور عرفات کے درمیان واقع ہے۔
حجاج یہاں فجر تک قیام کرتے ہیں اور رمی جمرات (علامتی شیطانوں کو کنکریاں مارنا) کے لیے کنکریاں جمع کرتے ہیں اور صبح منی کے لیے روانہ ہو جاتے ہیں۔
مزدفلہ کا رقبہ 963 ہیکٹر ہے' اس کا 682 ہیکٹر رقبہ حاجیوں کے استعمال میں ہوتا ہے۔

میدان عرفات کا محل وقوع

میدان عرفات، مکہ سے مشرق کی جانب طائف کی راہ پر 21 کلو میٹر دور ایک بڑا وسیع و عریض میدان ہے جہاں عازمین حج 9 ذی الحجہ کو جمع ہوتے ہیں۔

مزدلفہ تین بڑے حج مقامات میں سے ایک ہے (فوٹو ایس پی اے)

یہ میدان شمال سے جنوب تک 12 کلو میٹر اور مشرق سے مغرب تک پانچ کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ شمالی جانب سے عرفات نامی پہاڑی سلسلے میں گھرا ہوا ہے۔ 
نو ذی الحجہ سے پہلے یہ میدان سنسان رہتا ہے جبکہ حج کے دن کسی شہر کا منظر پیش کرتا ہے۔ میدان عرفات حرم مکی سے باہر واقع ہے اور مقاماتِ حج میں وہ واحد جگہ ہے جو حدود حرم سے خارج ہے۔

جبل رحمت

میدان عرفات کے بیچوں بیچ جبل رحمت ہے۔ یہ میدان عرفات کے شمال مشرق میں سرخ رنگ کی ایک مخروطی پہاڑی ہے جس کی اونچائی 200 فٹ سے کچھ کم ہے اور عرفات کے اصل پہاڑی سلسلے سے ذرا الگ سی ہوگئی ہے۔
اس پہاڑی کو بھی عرفہ کہتے ہیں لیکن اس کا زیادہ معروف نام جبلِ رحمہ ہے۔ ہر سال عازمینِ حج 9 ذی الحجہ کو یہاں آ کر وقوف کرتے ہیں۔
 

شیئر: