Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ کے ایک ہسپتال میں تین ڈاکٹروں پر حملہ، تفتیش شروع 

’صحت عملے پر حملہ کرنا، اسے زبانی تشدد کا نشانہ بنانا قانون کی نظر میں جرم ہے‘ (فوٹو: سبق)
مکہ مکرمہ کے ایک نجی ہسپتال میں تین ڈاکٹروں پر حملہ کیا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ہسپتال سے رجوع کرنے والے بعض افراد کی طرف سے ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعے کو پولیس نے ریکارڈ کرلیا ہے جس کی تفتیش جاری ہے۔
واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ’مکہ مکرمہ کے النور سپیشلسٹ ہسپتال میں میں اور میرے ساتھ دو ساتھی معمول کے مطابق کام کر رہے تھے‘۔
’اسی اثنا میں ہمارے وارڈ میں چند افراد گھس آئے تو اپنے ایک عزیز کو دیکھنا چاہتے تھے جس کا انتقال ہوچکا تھا‘۔
’مذکورہ شخص کو ہسپتال کے سرد خانے میں منتقل کردیا گیا تھا تاہم رجوع کرنے والے افراد نے ڈاکٹروں کو برابھلا کہنا شروع کردیا‘۔
’آخر کار گالم گلوچ پر اتر آئے تو نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، انہوں نے ہم تینوں پر حملہ کردیا اور ہم میں سے ایک ڈاکٹر کو حملے کی وجہ سے شدید چوٹیں بھی آئی ہیں‘۔
’شور شرابا سن کو ہسپتال کے سیکیورٹی گارڈ نے مداخلت کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو بچایا اور حملہ آوروں کو ہسپتال کے باہر لے گئے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’واقعہ کا پولیس میں اندراج کرایا گیا ہے جبکہ وزارت صحت کے متعلقہ اداروں کو بھی اطلاع کی گئی ہے‘۔
واضح رہے کہ وزارت صحت اور وزارت داخلہ کے ضوابط کے مطابق صحت عملے پر حملہ کرنا، اسے زبانی تشدد کا نشانہ بنانا  قانون کی نظر میں جرم ہے۔
اس پر دس لاکھ ریال جرمانہ اور دس سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

شیئر: