Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ممالک کے خلاف جارحیت‘، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ طے پا گیا

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بدھ کو سعودی دارالحکومت ریاض میں انتہائی اہم نوعیت کا ’سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ‘ طے پا گیا ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بدھ کو ریاض میں ہونے والی تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان ’سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ پر دستخط کیے۔
اس موقعے پر سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سمیت سعودی کابینہ کے دیگر ارکان موجود تھے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر کابینہ ارکان بھی معاہدے پر دستخط کی تقریب میں موجود تھے۔
دونوں ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے کے مطابق ’اس معاہدے کے تحت کسی ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ممالک کے خلاف جارحیت تصور کی جائے گی۔‘
اس اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا مقصد مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔‘
’یہ معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے، خطے، دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔‘ 
وزیراعظم آفس پاکستان کے مطابق ’مملکت سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری، اسلامی یکجہتی اور  بھائی چارہ قائم ہے۔‘
‘دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں سعودی ولی عہد و وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ’سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے۔‘

سعودی عرب کی جانب سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ’سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ پر دستخط کیے (فوٹو: ایس پی اے)

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخ دلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد و وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے عوام کی ترقی، خوش حالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔‘
اس سے قبل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ریاض میں واقع قصرِ الیمامہ میں ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی سرکاری ٹی وی الاخباریہ کے مطابق، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قصرِ الیمامہ کے شاہی دیوان میں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں سرکاری استقبالیہ تقریب بھی منعقد کی گئی۔
اس سے قبل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ریاض میں واقع قصرِ الیمامہ میں ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ’دورے کے نتیجے میں مختلف شعبوں میں تعاون کو باضابطہ شکل دی جائے گی‘ (فوٹو: ایس پی اے)

سعودی سرکاری ٹی وی الاخباریہ کے مطابق، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قصرِ الیمامہ کے شاہی دیوان میں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں سرکاری استقبالیہ تقریب بھی منعقد کی گئی۔
قصرِ الیمامہ، ریاض میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس سے قبل بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچے تھے، جہاں ان کا استقبال ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمان بن عبدالعزیز نے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کیا۔
استقبال کرنے والوں میں وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور ریاض میں پاکستان سفیر احمد فاروق بھی شامل تھے۔
اس موقع پر وزیرِاعظم کو 21 توپوں کی سلامی اور سعودی عرب کی افواج کے چاق چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
اس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے کو سعودی عرب کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی سعودی ایئر فورس کے ایف 15 جہازوں نے اپنے حفاظتی حصار میں لے کر استقبال کیا۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کو اس دورے کی دعوت دی تھی۔

شیئر: