Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں پیسے لے کر چوری کی ویکسین گھروں میں لگانے کا انکشاف

دوران تفتیش پولیس کو معلوم ہوا کہ ملزمان فائزر ویکسین کی ایک خوراک لگانے کے 15 ہزار روپے لیتے تھے (فائل فوٹو: روئٹرز)
کراچی میں سرکاری افسران کی مبینہ ملی بھگت سے کورونا ویکسین فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس نے گھروں میں ہیلتھ سروس فراہم کرنے والے دو افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ساؤتھ زون پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ’ڈیفنس کے علاقے میں چھاپہ مار کر نجی ہیلتھ سروسز کے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے ایک کمپنی کا ڈائریکٹر اور دوسرا ان کا ملازم ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ ملزمان گھر گھر جا کر لوگوں کو ان کی خواہش کے مطابق کورونا ویکسین لگاتے تھے جس کی وہ خاطر خواہ قیمت بھی وصول کرتے تھے حالانکہ حکومت کی جانب سے یہ تمام تر ویکسین بغیر کسی قیمت کے فراہم کی جا رہی ہیں۔‘
واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں تعزیرات پاکستان کی چوری، جھوٹ، دھوکہ دہی، عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی دفعات کے علاوہ ڈرگ ایکٹ کی دفعات بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ’ملزمان کو سرکاری کوٹے میں سے کورونا ویکسین کی فراہمی سرکاری افراد کی ملی بھگت سے ممکن ہوتی تھی جن کی نشاندہی اور تلاش کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔‘
دوران تفتیش پولیس کو معلوم ہوا کہ ملزمان فائزر ویکسین کی ایک خوراک لگانے کے 15 ہزار روپے لیتے تھے، جبکہ سائنو فارم ویکسین کے 7 ہزار 660 روپے اور کینسائنو کے 4 ہزار 500 روپے فی خوراک وصول کرتے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ’مذکورہ ملزمان گھر گھر جا کر لوگوں کو ان کی خواہش کے مطابق کورونا ویکسین لگاتے تھے‘ (فوٹو: کراچی پولیس)

ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے 60 سے زائد افراد کو فائزر ویکسین لگانے کا انکشاف کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے تفتیش کے دوران ویکسین فراہم کرنے والے سرکاری افسران کا سراغ لگا لیا ہے۔ ملزمان مبینہ طور پر کراچی ضلع شرقی میں تعینات محکمہ صحت کے عہدیداران سے رابطے میں تھے۔

’ملزمان کو سرکاری کوٹے سے ویکسین کی فراہمی سرکاری ملازمین کی ملی بھگت سے ممکن ہوتی تھی‘ (فوٹو: کراچی پولیس)

پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے، جبکہ ملوث افراد کی تلاش شروع کردی گئی ہے جن کی جلد گرفتاری کا امکان ہے۔
اس سے قبل گذشتہ ماہ، کراچی کے ایکسپو سینٹر میں قائم ویکسینیشن سینٹر میں کورونا ویکسین لگوانے کے جعلی سرٹیفکیٹ دیے جانے کا سکینڈل منظرِعام پر آیا تھا۔ اس میں ویکسینیشن سینٹر کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا ایک ملازم مبینہ طور پر دو ہزار روپے کے عوض جعلی سرٹیفکیٹ جاری کر رہے تھےا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا تاہم انہیں شبہ تھا کہ اس عمل میں سینٹر کے دیگر افراد بھی ملوث ہیں۔

شیئر: