Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی ڈیلٹا قسم، امریکہ کا موجودہ سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ’ڈیلٹا ویرئینٹ کی تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم اس وقت سفری پابندیاں برقرار رکھیں گے‘ (فوٹو: روئٹرز)
وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم ڈیلٹا ویریئنٹ کے حوالے سے تحفظات اور کووڈ 19 کے کیسز میں اضافے کی وجہ سے امریکہ اس وقت کوئی سفری پابندیاں نہیں اٹھائے گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس میں جمعے کو سینیئر حکام کی میٹنگ کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مطلب ہے کہ طویل عرصے سے عائد کی گئیں سفری پابندیاں جنہوں نے دنیا کی آبادی کی بڑی تعداد کو امریکہ میں داخلے سے روک رکھا ہے، مختصر مدت میں ختم نہیں کی جائیں گی۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پیر کے روز بتایا کہ ’ڈیلٹا ویرئینٹ کی تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم اس وقت موجودہ سفری پابندیاں برقرار رکھیں گے، یہاں کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے خاص طور پر ان افراد میں جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی ہے اور ایسا نظر آ رہا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں یہ تعداد بڑھے گی۔‘
امریکہ کی حالیہ پابندیاں ان غیرملکیوں کو ملک میں داخلے سے روکتی ہیں جو سفر سے پہلے 14 دنوں سے برطانیہ، 26 شینگن ممالک، آئرلینڈ، چین، انڈیا، جنوبی افریقہ، ایران اور برازیل میں رہے ہوں۔
یو ایس ٹریول ایسوسی ایشن، ایئر لائنز کی نمائندگی کرنے والے، کسینوز، ہوٹلوں، ایئرپورٹس، طیارے بنانے والے اداروں اور دیگر کمپنیوں پر مشتمل گروپ نے امریکی انتظامیہ سے گذشتہ سال 15 جولائی سےعائد پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ غیرمعمولی سفری پابندیاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سب سے پہلے جنوری 2020 میں چین پر لگائی گئی تھیں (فوٹو: روئٹرز)

یہ غیرمعمولی سفری پابندیاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سب سے پہلے جنوری 2020 میں چین پر لگائی گئی تھیں۔ بعد میں دیگر ممالک پر بھی یہ پابندیاں عائد کی گئیں، انڈیا میں رواں سال مئی کے اوائل میں پابندی لگائی گئی۔
یہ غیرمعمولی سفری پابندیاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سب سے پہلے جنوری 2020 میں چین پر لگائی گئی تھیں۔ بعد میں دیگر ممالک پر بھی یہ پابندیاں عائد کی گئیں، انڈیا میں رواں سال مئی کے اوائل میں پابندی لگائی گئی۔
گذشتہ ہفتے امریکہ کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ امریکہ کینیڈا اور میسکیکو کے ساتھ سرحدیں غیرضروری سفر کے لیے 21 اگست تک بند رہیں گی حالانکہ کینیڈا نے ان امریکی سیاحوں کو نو اگست سے ملک میں داخلے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے جو ویکسین لگوا چکے ہیں۔
15 جولائی کو امریکی صدر جو بائیڈن سے جب یہ پوچھا گیا کہ امریکہ یورپی ممالک سے سفری پابندیاں کب اٹھائے گا تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ آئندہ کچھ دنوں میں اس سوال کا جواب دے سکیں گے۔‘

شیئر: