Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیزوس خلائی جہاز بنانے کو بے چین، ناسا کو دو ارب ڈالر ڈسکاؤنٹ کی پیشکش

جیف بیزوس کا کہنا تھا کہ بلیو اوریجن اپنے خرچے پر اپنے خلائی جہاز کو پرکھے گا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
دنیا کے امیر ترین انسان اور بلیو اوریجن کے مالک جیف بیزوس نے ناسا کو ایک خط میں ان کی کمپنی کو چاند پر اترنے والا خلائی جہاز بنانے کی اجازت دینے پر دو ارب ڈالر ڈسکاؤنٹ کی پیشکش کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دی ہیومن لینڈنگ سسٹم (ایچ ایل ایس) کے کانٹریکٹ کی مالیت دو ارب 90 کروڑ ڈالر ہے اور یہ بلیو اوریجن کی حریف کمپنی سپیس ایکس کو اپریل میں دیا گیا تھا۔
تاہم بلیو اوریجن اور ایک تیسری کمپنی ڈائنیٹکس ںے اس کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا تھا اور دونوں کمپنیاں اس پر امریکی حکومت کی جانب سے جواب کی منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ اپنے آرٹیمس پروگرام کے تحت 2024 تک چاند پر واپس جانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے لیے ان اقدامات سے سبق حاصل کیا جائے گا جو 2030 کے لیے مریخ پر مشن بھیجنے کی غرض سے لیے گئے ہیں۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن کو لکھے گئے خط میں جیف بیزوس نے کہا ہے کہ اس پیشکش سے ’فنڈنگ کی کمی کو دور کیا جا سکے گا‘ جس کی وجہ سے سپیس ایجنسی نے دو کی بجائے صرف ایک کانٹریکٹر کا انتخاب کیا ہے، جو ایک دوسرے کے مدمقابل کام کر سکتے ہیں۔
خلائی جہاز بنانے کا کانٹریکٹ نہ ملنے کی صورت میں بلیو اوریجن اس فیصلے کو بدلنے کی بھرپور کوششوں میں ہے۔ اسی وجہ سے سینیٹ نے ہیومن لینڈر سسٹم کے لیے 10 ارب ڈالر شامل کرنے کے لیے بل منظور کیا تھا۔
تاہم یہ قانون اب بھی زیر بحث ہے اور ناقدین نے اسے 'بیزوس بیل آوٹ' کا نام دیا ہے۔
اپنے خط میں جیف بیزوس نے مزید لکھا ہے کہ بلیو اوریجن کے مون لینڈر کا فائدہ ہے کہ وہ ایندھن کے طور پر مائع ہائیڈروجن استعمال کرے گا جو کہ چاند پر موجود برف سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

جیف بیزوس کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی آرٹیمس پروگرام کو ٹریک پر واپس لانے کے لیے ناسا کی مدد کرنے کو تیار ہے۔۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یہ ناسا کے منصوبے کے عین مطابق ہوگا جس کے تحت خلائی جہازوں کے لیے ایندھن حاصل کرنے چاند کی مدد لی جائے گی تاکہ نظام شمسی میں سرگرمیاں جاری رکھی جا سکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلیو اوریجن اپنے خرچے پر اپنے خلائی جہاز کو پرکھے گا۔
انہوں نے خط کے آخر میں لکھا کہ ان کی کمپنی آرٹیمس پروگرام کو ٹریک پر واپس لانے کے لیے ناسا کی مدد کرنے کو تیار ہے۔
تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کی اس مداخلت سے کانٹریکٹ سے متعلق حتمی فیصلہ تبدیل ہوگا یا نہیں۔

شیئر: