Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہ کیسا ڈرامہ ہے ’پہلے ہی کوئی ہراساں کیے جانے پر یقین نہیں کرتا‘

 ڈرامہ سیریل لاپتا ہر بدھ کے روز ہم ٹی وی پر رات کو 8 بجے نشر کیا جائے گا جس کی پہلی قسط دکھائی جاچکی ہے(فوٹو: سکرین شاٹ یوٹیوب)
’میرے پاس تم ہو‘ میں مرکزی کردار سے لے کر چھوٹی عید پر دکھائے جانے والے ’چپکے چپکے‘ میں مینو کا کردار ادا کرنے والی عائزہ خان کا شمار پاکستان کی بہترین اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے، ماضی میں عائزہ خان نے جو بھی کردار نبھایا ان کے چرچے آج بھی اکثر سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر نظر آتے ہیں۔
عائزہ خان کا حال ہی میں ریلیز کیا جانے والا ڈرامہ ’لاپتا‘ آج کل سوشل میڈیا پر موضوع بحث ہے۔ ڈرامے کی کہانی تین کزنز کے گرد گھومتی ہے، ان کرداروں میں عائزہ خان جو ایک ٹک ٹاکر ہیں، سارہ خان جن کو پڑھائی سے کافی لگاؤ ہے جبکہ علی رحمان تیسرے کزن کے روپ میں نظر آئیں گے جن کی آمدنی کم مگر خواب بڑے ہیں۔
ڈرامہ سیریل ’لاپتا‘ کی پہلی قسط منظرعام پر آنے کے بعد جہاں صارفین کی جانب سے ڈرامے کو پسند کیا جا رہا ہے وہیں ڈرامے میں دکھائے جانے والے کچھ مناظر صارفین پر ناگوار بھی گزرے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ڈرامہ سیریل لاپتا سے وائرل ہونے والی ویڈیو کلپ میں ڈرامے کا وہ منظر دکھایا گیا ہے جس میں عائزہ خان ایک دکان پر سودا لینے جاتی ہیں۔ سودا ادھار کرنے کی ضد پر دکان دار ان سے تلخ بات کرتا ہے جس کے بعد عائزہ خان دکان دار کو دھمکی دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’ابھی آپ سوشل میڈیا کی پاور کو جانتے نہیں ہیں۔‘
اس کے ساتھ ہی وہ موبائل سے ویڈیو بناتے ہوئے دکان دار پر الزامات لگانا شروع کر دیتی ہیں اور اسی بنیاد پر دکان دار سے پیسے کم کروا کا ادھار برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس کلپ کی بنیاد پر ڈرامہ سیریل ’لاپتا‘ کی کہانی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ٹوئٹر صارف میسی نے لکھا کہ ’میں نے عائزہ خان کے ڈرامے کا وہ کلپ دیکھا ہے جس میں وہ مفت چیزیں لینے کے لیے دکان دار پر ناحق الزام لگا رہی ہیں، یہ کیسا معاشرہ ہے خدا کا واسطہ ہے یہاں پہلے ہی کوئی ہراسیت کے واقعات پر یقین نہیں کرتا آپ ایسے عوام کو اور آسمان پر چڑھا دیں۔‘

اس حوالے سے ہونے والی بحث میں حصہ لینے والے کئی صارفین ڈنک ڈرامہ سیریل کی کہانی کا حوالہ دیتے بھی نظر آئے۔
ٹوئٹر صارف مسفراح کا کہنا تھا کہ ’ہمارے عوام اتنے جاہل ہیں کہ ڈرامے کے اس منظر کو کیوٹ کہہ رہے ہیں، پلیز کوئی اچھی کہانی کے ساتھ ڈرامہ لے کر آئیں‘

ٹوئٹر صارف نیشا خان نے لکھا کہ ’شکر ہے کوئی اس حوالے سے بات کر رہا ہے، ڈرامہ کا یہ کلپ انتہائی عجیب تھا، پیمرا نے ملک کی موجودہ صورتح ال جانتے ہوئے آخر یہ جانے کیسے دیا ؟ بس یہاں ختم ہو گئی ہیں آپ کی تخلیقی صلاحیتں؟

موجودہ حالات کے تناظر میں مجموعی طور پر صارفین کا کہنا ہے کہ ’معاشرے میں زیادہ تر لوگوں کو ویسے ہی ہراساں کرنے کے واقعات کا یقین نہیں آتا، اگر ڈراموں میں بھی اس طرح کی کہانیاں دکھائیں گے تو معاشرہ بہتری کی طرف جانے کے بجائے مزید بدحال ہوتا جائے گا۔‘
 ڈرامہ سیریل لاپتا ہر بدھ کے روز ہم ٹی وی پر رات کو 8 بجے نشر کیا جائے گا جس کی پہلی قسط دکھائی جا چکی ہے۔

شیئر: