Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسمانی طور پر جُڑے یمنی بچوں کا آپریشن مکمل، دنیا میں نیا ریکارڈ

اب تک  50 سے زیادہ آپریشن کیے جاچکے ہیں (فوٹو الاخباریہ)
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ریاض کے کنگ عبداللہ سپیشلسٹ ہسپتال میں یمن کی سیامی بچی عائشہ کا آپریشن کامیاب رہا- مقررہ پروگرام سے کم مدت میں آپریشن مکمل کرلیا گیا- سعودی عرب نے  سیامی بچوں کے 50 آپریشن کرکے عالمی ریکارڈ قائم کرلیا-  
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق آپریشن میں 25 سعودی ڈاکٹروں اور مختلف طبی شعبوں کے ماہرین نے حصہ لیا- 8 مرحلوں کا آپریشن 7 گھنٹے 35 منٹ میں انجام دیا گیا جبکہ ساڑھے 8 گھنٹے کا دورانیہ متوقع تھا-  

آپریشن مقررہ وقت سے کم  میں مکمل ہوا (فوٹو عاجل)

ڈاکٹر الربیعہ نے جو آپریشن ٹیم کے سربراہ ہیں نے کہا کہ یمن کی سیامی بچی عائشہ کو اس سے جڑے ہوئے جڑواں سے جدا کردیا گیا - 
الربیعہ نے کہا کہ سعودی عرب میں اس نوعیت کے  پیچیدہ آپریشن تین عشروں سے زیادہ عرصے سے کیے جارہے ہیں- اب تک  50 سے زیادہ آپریشن کردیے گئے ہیں- اب اس شعبے میں سعودی عرب دنیا کا بہترین تجربہ کار ملک بن گیا ہے-  

مملکت میں سیامی بچوں کے آپریشن 1990 سے شروع ہوئے- (فوٹو الاخباریہ)

ڈاکٹر الربیعہ کا مزید کہنا تھا کہ ریاض میں یمنی سیامی بچوں کا آپریشن مملکت کی جانب سے دنیا بھر کے لیے انسانیت نوازی کا پیغام ہے- یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ سعودی عرب کے صحت شعبے کو وژن  2030 کے تحت قیادت سے زبردست سرپرستی مل رہی ہے- 
یاد رہے کہ سعودی عرب میں سیامی بچوں کو علیحدہ کرنے کا پہلا آپریشن  1990 میں کیا گیا تھا- یہاں تین براعظموں کے  22 ملکوں سے  117 سیامی بچوں کی میڈیکل فائلوں کا پیشہ ورانہ انداز میں جائزہ لیا گیا- یہاں تقریبا  5702 گھنٹے کا آپریشن ریکارڈ بن چکا ہے- سب سے طویل آپریشن کا دوارنیہ ساڑھے 23 گھنٹے  کا ہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: