Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غیرملکی بچوں کو لا کر گداگری کرانا بھی انسانی سمگلنگ’

گداگری کے خاتمے کے لیے کئی طریقے اپنائے جا سکتے ہیں (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن کی رکن ڈاکٹر سارہ العبد الکریم نے کہا ہے کہ بعض ممالک سے بچوں کو لاکر گداگری کرانا انسانی سمگلنگ کے دائرے میں آتا ہے۔ ان بچوں کو یا تو ان کے وطن واپس بھیجا جائے یا انہیں خصوصی کورس کرایا جائے۔
الاخباریہ چینل کے معروف پروگرام ’120‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ ’بچوں کی گداگری کے خاتمے کے لیے کئی طریقے اپنائے جاسکتے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’ایک طریقہ یہ ہے کہ بچے کو اس کے اپنے وطن واپس بھجوا دیا جائے، دوسرا راستہ یہ ہے کہ اس بچے کو مملکت میں رکھا جائے اور اسے تربیتی کورس کرایا جائے۔‘ 
ڈاکٹر سارہ العبد الکریم نے مزید کہا کہ ’بعض سرگرمیاں انسانی سمگلنگ کے دائرے میں آتی ہیں مگر لوگ انہیں اس نظر سے نہیں دیکھتے۔ اس حوالے سے یہ مثال دی جا سکتی ہے کہ ایک شخص کسی سے قرضہ لینے کے بعد ادا نہ کرنے پر اپنی بیٹی کی اس سے شادی کرادے۔‘
’یہ طریقہ کار ماضی میں رائج تھا اور محدود دائرے میں آج بھی معاشرے کے بعض طبقوں میں ایسا ہو رہا ہے۔‘

شیئر: