Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی سمگلنگ کے انسداد میں سعودی میڈیا کا اہم کردار

 وزیر اطلاعات نے انسداد انسانی سمگلنگ کے عالمی دن پر خطاب کیا ہے۔( فوٹو ایس پی اے)
 سعودی عرب کے قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہا ہے کہ سعودی عرب انسانی سمگلنگ کے انسداد کے لیے بھرپور جدوجہد کررہا ہے۔
انہوں نے کہا  کہ’ سعودی عرب نے اپنے یہاں انسانی سمگلنگ کو روکنے کے لیے قانون سازی کی ہے۔ داخلی قاعدے ضابطے مقرر کیے اور انسداد انسانی سمگلنگ کے بین الاقوامی معاہدوں میں بھی شامل ہوگیا ہے‘۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق  قائم مقام وزیر اطلاعات انسداد انسانی سمگلنگ کے عالمی دن کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ  پوری دنیا 30 جولائی کو انسداد انسانی سمگلنگ کا عالمی دن مناتی ہے۔  
انسانی سمگلنگ کا رواج انسانی وقار کی توہین ہے۔ یہ انسانی اور مذہبی آداب و اقدار کا مذاق ہے۔ یہ انسانی  حقوق کی بدترین خلاف ورزی کے دائرے میں آنے والے جرائم میں سے ایک ہے۔ دنیا بھر کے ممالک ، مذاہب، آئین اور بین الاقوامی معاہدوں میں اسے جرم قرار دیا گیا ہے۔
 ماجد القصبی نے کہا کہ اسلام نے انسان کو محترم و معزز قرار دیا ہے۔ اسلام ہر انسان کی انسانیت کے تحفظ کا علمبردار ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب انسانی سمگلنگ کا انسداد اسلامی شریعت کے احکام کی تعمیل میں کررہا ہے۔ سعودی عرب نے گیارہ برس قبل انسداد انسانی سمگلنگ کا قانون جاری کیا تھا‘۔  
القصبی نے کہا کہ ’سعودی حکومت شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں انسانی وقار کے تحفظ  کے لیے کوشاں ہے جبکہ انسانی سمگلنگ کے انسداد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے‘۔
قائم مقام ومیر اطلاعات نے کہا کہ عالمی سطح پر سعودی عرب منظم جرائم کے انسداد کے لیے اقوام متحدہ کے معاہدے، خواتین اور بچوں سے متعلق سمگلنگ کے انسداد کے پروٹوکول، پناہ گزینوں کی سمگلنگ کےانسداد کے پروکوٹول سمیت متعدد بین الاقوامی معاہدوں میں شامل ہے۔ 
القصبی کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ کو روکنے کے سلسلے میں  سعودی ذرائع ابلاغ کا کردار بے حد اہم ہے۔ اس جرم کی سنگینی کو اجاگر کرکے رائے عامہ تشکیل دینا ہوگی۔ ہر انسان تک یہ پیغام پہنچانا ہوگا کہ انسانی سمگلنگ انتہائی گھناؤنی حرکت ہے۔ بڑھتی ہوئی بین الاقوامی کشمکش کے ماحول میں انسانی سمگلنگ کے جرائم بڑھ رہے ہیں۔

شیئر: