Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت سے روکنے کے لیے انڈین بورڈ نے دھمکی دی‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے انڈین طرز عمل کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ (فوٹو: ہرشل گبز ٹوئٹر)
جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ہرشل گبز نے کہا ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اپنے سیاسی ایجنڈے کے باعث ان کو کشمیر پریمیئر لیگ میں کھیلنے سے روکا جا رہا ہے۔
سنیچر کو ایک ٹویٹ میں ہرشل گبز کا کہنا تھا کہ انڈین کرکٹ بورڈ کا یہ اقدام مکمل طور پر غیر ضروری ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’مجھے یہ کہہ کر دھمکی بھی دی گئی ہے کہ اس کے بعد وہ انڈیا میں کرکٹ سے متعلق کسی بھی کام کے لیے داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
ہرشل گبز نے اس صورتحال کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ہرشل گبز کی ٹویٹ کو ریٹویٹ کر کے تبصرہ کیا کہ انڈٰیا کی جانب سے کرکٹ کو سیاست زدہ کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ترجمان نے لکھا کہ ’کرکٹ کے بڑے ناموں کے ساتھ کشمیر کے نوجوان کھلاڑیوں کو ڈریسنگ رومز شیئر کرنے کے موقعے سے محروم کرنا بدقسمتی اور افسوسناک ہے۔‘
خیال رہے کہ جمعے کو کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے صدر عارف ملک کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’کشمیر پریمیئر لیگ کے مظفرآباد میں انعقاد پر انڈیا رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔‘
کرکٹ میلے کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کا آغاز 6 اگست سے مظفرآباد کرکٹ سٹیڈیم میں ہو رہا ہے جو 17 اگست تک جاری رہے گا۔ اس لیگ میں کُل چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

جمعے کو جاری بیان کے مطابق کے پی ایل کے صدر نے کہا کہ ’انگلش اور افریقی کھلاڑیوں کو روکے جانے پر لیگ نے باقی غیر ملکی کھلاڑیوں سے خود معذرت کر لی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کشمیر پریمیئر لیگ نے غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ مزید مقامی کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

شیئر: