Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین کا ورک ایگریمنٹ معطل ہوسکتا ہے

’اگر ملازم سے آن لائن کام لینے کا فائدہ نہیں تو اسے چھٹی دے دی جائے‘ (فوٹو: الریاض)
سرکاری محکموں، نجی اداروں، بازاروں اور شاپنگ مالز کے علاوہ پبلک مقامات میں داخلے کے لیے ویکسین کی شرط کے نفاذ کے بعد وزارت ہیومن ریسورسز نے ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین کے لیے ضابطوں کا تقرر کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ ’آج اتوار یکم اگست سے ویکسین کی شرط کا نفاذ کیا جا رہا ہے‘۔
’اس اعتبار سے سرکاری و نجی اداروں میں کام کرنے والے ان ملازمین کے ساتھ معاملہ کرنے کے ضوابط کا تقرر کیا جا رہا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’نجی ادارے کو اختیار ہے کہ ان ملازمین کو جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی، انہیں آن لائن کام کرنے کی ہدایت کرے‘۔
’آن لائن کام کرنے کی یہ رعایت 9 اگست تک ہے، اس کے بعد اگر نجی ادارہ سمجھتا ہے کہ ملازم سے آن لائن کام لینے کا فائدہ نہیں ہے تو اسے چھٹی دے دی جائے، یہ ملازم کی سالانہ چھٹیوں میں سے منہا ہو گی‘۔
’اگر ملازم کی سالانہ چھٹیاں ختم ہو چکی ہیں یا اس کے پاس چھٹیوں کا بیلنس باقی نہیں تو اسے بغیر تنخواہ کے چھٹی دی جائے گی‘۔

’نجی ادارے کو اختیار ہے کہ ان ملازمین کو جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی، انہیں آن لائن کام کرنے کی ہدایت کرے‘ (فوٹو: الریاض

’یہ عرصہ اگر 20 دن سے زیادہ ہوجائے تو اس کے بعد ملازم  کا ورک ایگریمنٹ معطل شمار کیا جائے گا الا یہ کہ فریقین کسی بات پر باہم اتفاق کرلیں‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’اگر فریقین کے درمیان اس امر پر باہمی اتفاق نہیں ہوتا تو نجی ادارے کو اختیار ہے کہ وہ طے شدہ ضوابط پر عمل کرتے ہوئے ملازم کے ساتھ معاملہ کرے‘۔
’نجی ادارے کو چاہئے کہ وہ کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے کارکن کو اس سے پیشگی مطلع کردے‘۔

’چھٹی 20 دن سے زیادہ ہو تو اس صورت میں ملازم  کا ورک ایگریمنٹ معطل شمار کیا جائے گا‘ ( فوٹو: العربیہ)

وزارت نے واضح کیا ہے کہ ’مذکورہ بالا ضابطے ان ملازمین پر لاگو نہیں ہوں گے جنہیں ویکسین سے استثنی دیا گیا ہے اور جن کے توکلنا سٹیٹس میں اس کی وضاحت موجود ہے‘۔
وزارت ہیومن ریسورسز نے سرکاری اداروں کے ان ملازمین کے لیے بھی اس سے ملتے جلتے ضوابط کا تقرر کیا ہے۔
تاہم سرکاری ادارہ اور ملازم کے درمیان باہم اتفاق نہ ہونے کی صورت میں ملازم کو کام سے روک دیا جائے گا اور اس کا یہ عرصے ڈیوٹی سے عذر کے ساتھ غیر حاضری شمار کیا جائے گا جس پر اسے تنخواہ نہیں دی جائے گی۔

شیئر: