Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین کی دو خوراکیں کورونا کا خطرہ نصف کرتی ہیں: تحقیق

برطانوی تحقیق کے مطابق مردوں اور عورتوں میں کورونا کی علامات مختلف ہوتی ہیں (فوٹو: عرب نیوز)
ایک حالیہ تحقیق بتاتی ہے کہ کورونا ویکسین کی دو خوراکیں لگوانے والے افراد کورونا وائرس کے پیدا کردہ نقصان دہ اثرات (لانگ کووڈ) سے دوسروں کی نسبت 50 فیصد زیادہ محفوظ ہوتے ہیں۔
عرب نیوز کی رپورٹ میں برطانوی ادارے کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ویکسین کی دو خوراکیں لگوانے والے افراد چکر، چھاتی کا درد اور توجہ مرکوز کرنے جیسے (لانگ کووڈ) مسائل سے زیادہ محفوظ رہتے ہیں۔‘
سائنٹیفک ایڈوائزری گروپ فار ایمرجنسیز (ایس اے جی ای) نے برطانوی حکومت کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’ویکسین کی دو خوراکیں لینے والے تمام عمر کے افراد میں 28 روز بعد بھی علامات کی موجودگی دوسروں کی نسبت نصف رہ گئی۔‘
گروپ کے مطابق خواتین، بڑی عمر کے افراد اور موٹاپے یا زائد وزن کا شکار افراد میں یہ علامات بالخصوص چکر آنے کی شکایت طویل عرصہ رہ سکتی ہیں۔
اس اے جی اے نے مزید کہا کہ ’کورونا وبا کا شکار ہونے والے افراد میں 12 ہفتوں کے بعد بھی علامات کی موجودگی 2.3 تا 37 فیصد تک کا فرق رکھتی ہے، جو سائنس دانوں میں غیر یقینی کا باعث ہے۔
گروپ کے مطابق اسے تحقیق کے نتائج پر بھرپور اعتماد ہے جو بتاتی ہے کہ 1.2 فیصد نوجوان اور 4.8 فیصد درمیانی عمر کے افراد میں علامات پائی گئیں۔
برطانیہ کی ایک اور تحقیق کے مطابق مردوں اور عورتوں میں کورونا وبا کی سطح مختلف ہے۔ مردوں میں سانس کی دشواری، تھکن، سردی لگنا، بخار جب کہ خواتین میں بو کا ختم ہو جانا، چھاتی کا درد اور مستقل کھانسی کی شکایت زیادہ ہو سکتی ہے۔
 

شیئر: