Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں آکسیجن کی مانگ میں اضافہ ، کورونا مریض پریشان

تیونس میں حالیہ دنوں 2 لاکھ 40 ہزار لیٹر آکسیجن یومیہ استعمال ہو رہی ہے۔ (فوٹو اے ایف پی)
تیونس میں روز بروزکورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھنےکی وجہ سے آکسیجن کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق عوام خود ہی آکسیجن تلاش کرنے پر مجبور ہیں اس وجہ سے وہ اپنی حکومت سے سخت نالاں ہیں۔
جیسے جیسے آکسیجن کی ما نگ بڑھ رہی ہے تاجروں نے اس کی قیمت اور کرایوں میں من ما نہ اضافہ کر دیا ہے۔ ایک آن لائن ادارے نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ووہ حکام کو اس میں مداخلت پر مجبور کریں۔

وزارت صحت کے پاس آکسیجن کی پیداواری صلاحیت ایک لاکھ لیٹر یومیہ ہے۔ (فوٹو بلومبرگ)

43 سالہ تیونسی باشندے عبدو مزوگی نےبتایا ہے کہ میر ی 80 سالہ ماں کوویڈ-19 سے انتقال کر گئی ہیں اور میں نے زندگی بچانے والی آکسیجن حاصل کرنے کی ہرممکن کوشش کی مگر ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں لوگ ہر چیز کو تجارت کے زمرے میں دیکھ رہے ہیں۔  ہم نے مختلف ہسپتالوں میں آکسیجن کے ساتھ بیڈ کی تلاش کی مگر ناکام رہے۔
ایک کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے تیونس میں کورونا وبا میں کسی بھی افریقی ملک کے مقابلے میں فی کس زیادہ اموات ہوئی ہیں۔
تیونس میں اب تک 20 ہزار سے زائد افراد کورونا کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں اور ویکسی نیشن کی شرح پھی بہت کم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ  تیونسی صدر قیس سعید نے وزیراعظم کو  برطرف کر دیا تھا اور انتظامی اختیارات حاصل کر لیے تھے جو ملک کو مسائل سے نکالنے کی ایک کوشش ہے۔

عوام خود ہی آکسیجن تلاش کرنے پر مجبور ہیں اور حکومت سے ناراض ہیں۔ (فوٹو دی ٹریبیون)

صدر قیس سعید نے ملک کی بگڑتی ہوئی سماجی اور معاشی صورتحال پر ملک گیر احتجاج اور کورونا وائرس کے شدید اثرات کے بعد حکم نامے کے ذریعے  یہ فیصلہ دیا تھا۔
تیونس کے قدیم صحرائی شہر کیروان جسے یونیسکو نے ثقافتی ورثے کے لئے بھی چنا ہے وہاں لوگ غربت اور کووڈ کی وجہ سے مر رہے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ وہاں آکسیجن حاصل کرنے کے لیے ہفتہ واری 200 ڈالر تک خرچ ہو سکتے ہیں۔
نجی ہسپتالوں اور کلینکوں میں مریضوں کے بےانتہا رش اور آکسیجن سمیت بستروں کی شدید مانگ کے بعد ہسپتالوں میں آکسیجن ٹینک کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ادھرصحت حکام کو الجزائرسے آکسیجن کے سیلنڈرز کی سپلائی کی درخواست کے لیے کہا جا رہا ہے تاکہ آکسیجن سٹاک بڑھا کر اس میں آنے والی رکاوٹ کو دور کیا جا سکے۔
حکام نے نجی کلینکس کو حکم دیا ہے کہ آکسیجن کی فراہمی معمو ل پر آنے تک مریضوں کی مدد کریں اور اپنا فرض ادا کریں۔

 کیروان شہر میں آکسیجن کے لیے ہفتہ واری 200 ڈالر تک خرچ ہو سکتے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

تیونس میں وبا پھیلنے سے پہلے روزانہ 25 سے 30 ہزار لیٹر آکسیجن استعمال کی جاتی تھی۔ اب روزانہ 2 لاکھ 30 ہزار سے 2 لاکھ 40 ہزار لیٹر آکسیجن کی مقدار استعمال ہوتی ہے۔
دریں اثنا تیونس کی وزارت صحت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ہمارے پاس آکسیجن کی پیداواری صلاحیت صرف ایک لاکھ لیٹر یومیہ ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی ذرائع ابلاغ نے جولائی کے وسط میں سوشل میڈیا پرتیونس کے ایک صحافی کی جانب سے پوسٹ کی گئی وڈیو کا حوالہ دیا تھا۔ اس ویڈیو میں ایک شخص کو ہسپتال کا ملازم دکھایا گیا ہے جو روتے ہوئے بتا رہا ہے کہ مریضوں کے لئے آکسیجن نہیں ہے۔
دریں اثنا وزارت نے تیونس میں صحت کا نظام  بگڑنے کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عرب اور یورپی ممالک سے آکسیجن مشینیں، کورونا ویکسین اور فیلڈ ہسپتالوں سمیت مناسب طبی امداد  حاصل ہوئی ہے۔
 

شیئر: