Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی آرامکو کا منافع 2018 کے بعد پہلی مرتبہ 25 ارب ڈالرز سے زائد

عالمی مارکیٹ میں روال سال برینٹ حام تیل کی قیمتوں میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے (فوٹو: عرب نیوز)
روال سال کی دوسری سہ ماہی میں سعودی آرامکو کا منافع  بڑھ کر 95.47 سعوری ریال (25.46  ارب  ڈالر) تک پہنچ گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بحالی کی جانب گامزن عالمی معیشت کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس کے سبب سعودی عرب نے خام تیل کی پیداوار میں اضافہ کیا۔
سعودی سٹاک مارکیٹ تداول کو آرامکو کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کے مطابق منافع میں اضافہ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 288 فیصد زیادہ ہے جس کا سبب بڑھتی ہوئی تیل کی قیمیتیں، تیل کی طلب میں اضافہ، کوڈ19 کے سدباب کے لیے لگائی جانے والی پابندیوں میں نرمی، ویکیسن لگانے کی مہم اور حکومت کی معیشیت کی بحالی کے لیے اقدامات ہیں۔
یہ منافع معاشی ماہرین کے اندازوں سے کچھ زیادہ ہے۔ بینک آف امریکہ نے 24 بلین ڈالر، جے پی مورگن نے 23.7 بلین ڈالر اور الراجی کیپیٹل نے 25.3 بلین ڈالر منافع کی پیشچ گوئی کی تھی۔
آرامکو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر امین نصر کا کہنا تھا ’ ہماری دوسری سہ ماہی کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں توانائی کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے اور ہم سال 2021 کے دوسرے حصے کی طرف زیادہ مضبوطی اور لچک کے ساتھ جارہے ہیں۔‘
’ اگرچہ کورونا کے ویریئنٹ کے سبب کچھ چیلینجز کا اب بھی سامنا ہے لیکن ہم نے یہ بتادیا ہے کہ مارکیٹ کی بدلتی صورتحال کے ساتھ جلدی سے ہم آہنگی ہو سکتے ہیں۔‘
کمپنی نے 70.33 بلین سعودی ریال کے ڈیوڈنڈ کا بھی اعلان کیا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں روال سال برینٹ حام تیل کی قیمتوں میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ  جمعے کو  عالمی مارکیٹ میں برینٹ خام تیل کی قیمت 70.70 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔
دنیا کی تیل کی سب سے بڑی کمپنی نے اپنی سرمایہ کاری میں اضافے کی سٹریٹیجی سے فائدہ اٹھایا جس نے حالیہ مہینوں میں اربوں ڈالرز کے معاہدے کیے۔
نصر کا کہنا تھا کہ ’ 12.4 بلین ڈالر کی پائپ لائن کی ڈیل ہماری طویل مدتی بزنس سٹریٹیجی کی عالمی سرمایہ کاروں کی جانب  سے توثیق ہے۔ 6 بلین ڈالر کے سکوک بانڈز نے ہمارے  مضبوط بیلنس شیٹ کو تقویت دی ہے جس سے ہماری فنڈنگ کے ذرائع اور سرماریہ کاری کے بیس میں مزید تنوع پیدا ہوئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کئی ایک سٹریٹیجک پروگراموں پر آگے بڑھ رہی ہے جس میں کم کاربن والے فیول پر زیادہ فوکس کرنا شامل ہے۔
 

 

     

شیئر: