Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان میں فوج کی گاڑی باردوی سرنگ سے ٹکرا گئی، کیپٹن ہلاک

بلوچستان میں سیکورٹی فورسز پر حالیہ مہینوں میں اس طرز کے کئی حملے ہوچکے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
بلوچستان کے ضلع واشک میں بارودی سرنگ دھماکے کے نتیجے میں فوج کا ایک کیپٹن ہلاک جبکہ دو اہلکار زخمی ہوگئے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بلوچستان کے علاقے گچک میں سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ پھٹنے سے گاڑی تباہ ہوگئی اور اس میں سوار کیپٹن کاشف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ حوالدار تنویر اور ڈرائیور خادم شدید زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ایک الگ واقعہ میں شمالی وزیرستان میں فوج نے خفیہ اطلاعات پر بویا کے علاقے میں آپریشن کر کے ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا جبکہ علاقے سے دھماکہ خیز مواد کی کھیپ برآمد کی گئی۔
قبل ازیں کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کے ایک افسر اور واشک میں ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ دھماکہ آواران اور پنجگورسے ملحقہ واشک کے علاقے سولیر ٹوبہ کے مقام پر ہواجہاں گشت میں مصروف فوج کے 42 بلوچ رجمنٹ کے قافلے کی ایک گاڑی سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر پاک فوج کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی۔ یہ مقام واشک کے ضلعی ہیڈ کوارٹر بسیمہ سے تقریباً 260 کلومیٹر دور ہے اس لیے زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال خضدار منتقل کیا گیا۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق دونوں زخمیوں کی بھی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے انہیں مزید علاج کے لئے کوئٹہ منتقل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
راولپنڈی کے رہائشی کیپٹن کاشف کا تعلق 136لانگ کورس سے تھا۔ وہ غیر شادی شدہ تھے۔
حملے کی ذمہ داری علیحدگی پسند مسلح تنظیم کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ نے قبول کی ہے۔
بلوچستان میں سیکورٹی فورسز پر حالیہ مہینوں میں اس طرز کے کئی حملے ہوچکے ہیں۔
گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے پسنی میں بم دھماکے میں کیپٹن آفان مسعود سمیت دو اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ایسے حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ مسلح شدت پسند تنظیمیں قبول کرتی ہیں۔

شیئر: