Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مینار پاکستان واقعہ شرمناک ہے، بچوں کی درست تربیت نہیں ہو رہی: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’مینار پاکستان پر خاتون کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ شرم ناک تھا، اس کی وجہ بچوں کی درست تربیت نہ ہونا ہے جبکہ کچھ منفی حصہ موبائل فون کا بھی ہے۔‘
بدھ کے روز لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے پوری دنیا میں خواتین کی اتنی عزت کہیں نہیں دیکھی تھی جتنی پاکستان میں ہوتی تھی۔‘
’خواتین کے خلاف واقعات سے بچنے کے لیے والدین بچوں کو پیغمبر اسلام کی زندگی کے بارے میں بتائیں۔‘
عمران خان نے یکساں نصاب کو حکومت کا کارنامہ قرار دیتے ہوئے ’لارڈ میکالے کے بیان کا حوالہ دیا جس کے مطابق یہ نظام ذہنی غلامی کے لیے بنایا گیا تھا۔‘
انہوں نے اپنے تعلیمی دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جب میں ایچی سن کالج سے نکلا اور برطانیہ گیا تو احساس ہوا کہ اس نے انگلش بوائے بنایا اور اپنے دین اور کلچر سے دور کیا ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اصولاً تو جب ملک بنا اس وقت ہمیں اپنا نظام تعلیم کو تبدیل کرنا چاہیے تھا۔‘
بقول ان کے ’ایسا نہیں ہوا اور ہم تین اطراف میں نکل گئے جن میں دینی مدرسے، اردو میڈیم اور انگریزی میڈیم سامنے آئے۔‘
عمران خان کے مطابق ’انگریزی تعلیم میں دیسی ولایتی بنانے پر زور رہا، دوسرے کلچرز کی ذہنی غلامی لی گئی۔‘
وزیراعظم نے چین، فرانس اور دوسرے ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’وہاں کتنے انگریزی میڈیم ہیں؟
وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ’انگریز جہاں جہاں بھی گیا وہاں اس نے ایسے ہی نظام تعلیم متعارف کروایا۔‘
جو بھی ممالک آج اوپر جا رہے ہیں وہاں یکساں نصاب ہے۔‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’خواتین کے خلاف واقعات سے بچنے کے لیے والدین بچوں کو پیغمبر اسلام کی زندگی کے بارے میں بتائیں‘ (فوٹو: سکرین گریب)

وزیراعظم نے نجی سکولوں کو منافع بخش کاروبار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’آکسفورڈ یا کیمبرج جیسے نام رکھ کر سکول کھولا جائے تو پیسہ کما سکتے ہیں۔‘
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بجائے اس کے کہ ہم انگریز کے نظام کو ختم کرتے ہم نے اس کو مزید طاقتور کیا۔‘
عمران خان نے گذشتہ حکومتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ’ان میں قلیل مدت کی منصوبہ بندیاں ہوئیں جن کا مقصد منصوبے دکھا کر پھر سے ووٹ لینا ہوتا تھا۔
اس لیے میٹروز تو بنیں لیکن ڈیمز نہیں بنے۔‘
انہوں نے دو بڑے ڈیمز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ دونوں بھی جمہوری نہیں بلکہ آمروں کے ادوار میں بنے۔‘
وزیراعظم نے جنگلات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’انگریز جو جنگل چھوڑ کر گئے ہم نے ان کو بھی تباہ کردیا۔‘
’ہم اسی لیے 10 ارب درخت لگا رہے ہیں جو آنے والی نسلوں کا مستقبل سنواریں گے۔‘
وزیراعظم نے انگریزی کو سٹیٹس نہ بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک واقعہ سنایا کہ ’وہ ایک تقریب میں شریک تھے جو انگریزی میں تھا، پوچھنے پر پتا چلا کہ دو سفیر بھی شریک ہیں، اس لیے تقریب انگریزی میں منعقد کی جارہی ہے۔‘
انہوں نے پارلیمان میں انگریزی میں تقاریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’جہاں 80 فیصد لوگ انگریزی نہیں سمجھتے وہاں انگلش بولنا ان لوگوں کی توہین ہے۔‘
انہوں نے چین، فرانس اور برطانیہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’وہاں پارلیمنٹ میں کسی نے دوسری زبان میں بات کی ہو۔‘

شیئر: