Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز کے لیے روشن اپنا گھر سکیم: ’پلاٹ پر قبضہ نہیں ہو سکے گا‘

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بیرون ملک رہتے ہوئے پاکستان میں جائیداد کی خریداری کے لیے ’روشن اپنا گھر‘ سکیم متعارف کرا دی گئی ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں اس حوالے سے افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں لیکن بدقسمتی سے دوسرے اثاثوں کی طرح اس سے بھی فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔
وزیراعظم نے اپنے کرکٹ کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ’اوورسیز کے ساتھ تعلق بڑا پرانا ہے، میں ان کو پچاس سال میں باہر جاتے اور آگے بڑھتے دیکھا۔‘
انہوں نے کہا کہ اوورسیز ترسیلات بھجواتے ہیں جس کا ریکارڈ ہمارے دور حکومت میں بنا۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن یہاں کا کرپٹ نظام ان کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے، ان کو مراعات دی جا رہی ہیں۔
روشن گھر سکیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی جس بھی ملک میں رہیں لیکن گھر پاکستان میں بنانا چاہتے ہیں لیکن یہاں کے قبضہ گروپس اکثر ان کے پلاٹس پر قبضہ کر لیتے۔
انہوں نے کہا کہ روشن گھر سکیم کا فائدہ یہ ہے کہ اس میں بینک کی گارنٹی ہو گی اور پلاٹ پر قبضہ نہیں ہو سکے گا۔
پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق ’روشن اپنا گھر‘ سکیم ان اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک عمدہ سہولت ہے جو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ رکھتے ہیں۔ وہ پاکستانی جو پاکستان کے بجائے کسی دوسرے ملک میں مقیم ہیں اس سکیم کے تحت اپنے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے گھر کی خریداری کے لیے سودی بینکاری یا اسلامی بینکاری کے ذریعے فنانسنگ حاصل کر سکیں گے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے کمرشل بینکوں کے اشتراک سے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی سہولت گزشتہ برس ستمبر میں شروع کی گئی تھی۔ ان اکاؤنٹ کے ذریعے بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو بیرون ملک رہتے ہوئے اپنے ملک میں بینکنگ، ادائیگیوں اور سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے اس اقدام کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کے لیے نیا پاکستان سرٹیفیکیٹ، کار کی خریداری کے لیے روشن اپنی کار سکیم، عطیات دینے کے لیے روشن سماجی خدمت جیسی سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔

روشن اپنا گھر سکیم کیا ہے؟

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق روشن اپنا گھر سکیم نئی لائف سٹائل بینکنگ پراڈکٹ ہے۔ جس کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے گھروں میں رہتے ہوئے سہولت کے ساتھ پاکستان میں اپنا گھر خرید یا اس کے لیے فنانسنگ حاصل کر سکیں گے۔ اس مقصد کے لیے انہیں کسی بینک یا برانچ کا وزٹ کرنے کی ضرور بھی نہیں ہو گی۔
پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق ’وہ بینکوں کی جانب سے پہلے سے منظور کردہ منصوبوں یا کسی اور جگہ جائیداد خرید یا اس کے لیے فنانسنگ حاصل کر سکیں گے۔‘

سٹیٹ بینک کے مطابق اس سکیم کے تحت ٹیکس کے نظام کو آسان بنایا گیا ہے۔ جائیداد کی فروخت کی صورت میں سرمایہ کاری کی رقم کو کسی بھی مزید اجازت کے بغیر بیرون ملک منتقل کیا جا سکے گا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق شرح منافع بھی بہترین ہے۔ روشن اپنا گھر سکیم کے تحت سودی اور اسلامی دونوں قسم کے بینکوں سے فنانسنگ حاصل کی جا سکتی ہے۔

شیئر: