’حوثیوں کے مسلسل حملے بین الاقوامی برادری کے لیے کھلا چیلنج‘
او آئی سی، عرب پارلیمنٹ اور جی سی سی نے حملوں کی مذمت کی ہے( فوٹو العربیہ)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، جی سی سی، عرب پارلیمنٹ اورعرب و مسلم ممالک نے خمیس مشیط پر حوثیوں کے تین ڈرون حملوں اور جازان پر بیلسٹک میزائل حملے کی مذمت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے جازان شہر پر میزائل حملے کی سخت مذمت اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عرب اتحاد برائے یمن کے دفاعی نظام نے میزائل کو ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی تباہ کردیا۔
بیان میں سرحدوں کی حفاظت، شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے تحفظ کے حوالے سے اٹھائے جانے والے تمام سعودی اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
او آئی سی نے خمیس مشیط پر ڈرون حملوں کی بھی مذمت کرتے ہوئے مملکت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا کہ ’حوثیوں کے مسلسل دہشت گردانہ حملے بین الاقوامی معاشرے کے لیے کھلا چیلنج ہیں۔ حوثی تمام بین الاقوامی قوانین و روایات کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ وہ ایک طرح سے یہ کہہ رہے ہیں کہ یمن میں قیام امن کے حوالے سے بین الاقوامی امن مساعی ناقابل قبول ہے‘۔
انہو ں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ’وہ اپنا فرض ادا کرے اور بار بار دہشت گردانہ حملے روکنے کے لیے حوثیوں کے خلاف فیصلہ کن موقف اختیار کرے‘۔
عرب پارلیمنٹ نے سعودی سول تنصیبات اور شہریوں پر مسلسل حملوں کے حوالے سے حوثیوں کے اقدامات کی مذمت کی اور عالمی برادری سے کہا کہ ’وہ خطے اور عالمی امن و استحکام کی خاطر حوثیوں کو بار بار قانون مخالف حملوں سے باز رکھنے کے لیے فوری اقدامات کرے‘۔
متحدہ عرب امارات، کویت، بحرین اور اردن نے بھی حملوں کی مذمت کی- سعودی عرب سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔