Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں امریکی مہم ’المیے‘ پر اختتام پذیر ہوئی، روسی صدر

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ امریکہ کی افغانستان میں 20 سالہ مہم صرف ’المیے اور نقصانات‘ پر اختتام پذیر ہوئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کو کہا کہ گذشتہ 20 سالوں میں امریکی فوج نے اپنی اقدار جنگ زدہ ملک پر لاگو کرنے کی کوشش کی جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس 20 سالہ جنگ کا نتیجہ افغانستان میں رہنے والوں اور امریکہ کے لیے صرف المیوں اور نقصانات کی شکل میں سامنے آیا ہے۔
صدر پوتن کا کہنا تھا کہ ’باہر سے کچھ بھی مسلط کرنا ناممکن ہے۔‘
اس سے پہلے بھی روسی صدر مغربی ممالک پر تنقید کر چکے ہیں کہ وہ غیر مغربی ممالک پر اپنی اقدار مسلط کرتے ہیں۔
صدر پوتن امریکہ کی افغانستان میں پالیسی کو مسلسل نشانہ بناتے رہے ہیں۔ 
گذشتہ ہفتے انہوں نے کہا تھا کہ سوویت یونین کے افغانستان پر قبضے سے سبق حاصل کیا ہے، افغانستان میں مداخلت نہیں کریں گے۔
طالبان کی افغانستان میں حکومت بننے کے حوالے سے روس انتہائی محتاط ردعمل دیتا آیا ہے۔ روس نے ہمیشہ یہی موقف اپنایا ہے کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں دخل نہیں دے گا۔
دوسری جانب قطر نے طالبان پر زور دیا ہے کہ افغانستان سے نکلنے کے خواہش مند افراد کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے۔
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان ال تھانی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ہم آزاد نقل و حرکت کے معاملے پر طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ لوگوں کو ان کی خواہش کے مطابق (افغانستان) آنے اور جانے دیں۔‘

شیئر: