Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچ قوم پرست رہنما سردار عطااللہ مینگل کراچی میں انتقال کر گئے

سردار عطا اللہ مینگل بلوچستان کے پہلے وزیر اعلی تھے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
بلوچ قوم پرست رہنما اور بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ سردار عطا اللہ مینگل کا کراچی میں انتقال ہو گیا ہے۔
ان کی عمر 92 سال تھی۔ 
بلوچ نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سینیئر نائب صدر ساجد ترین نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے عطااللہ مینگل کے موت کی تصدیق کی۔
ساجد ترین نے بتایا کہ عطااللہ مینگل کافی عرصے سے بیمار تھے اور ان کا کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں جمعرات کی سہ پہر کو انتقال ہوا۔
ان کی تدفین کل آبادئی علاقے وڈھ میں کی جائے گی۔
سردار عطا اللہ مینگل بلوچستان کے پہلے وزیر اعلی تھے۔ وہ 1972 سے 1973 تک بلوچستان کے وزیراعلی رہے۔
مینگل نیب اور جے یو آئی کی مخلوط حکومت کے وزیراعلیٰ تھے۔ نیپ کی حکومت ذوالفقار علی بھٹو نے ختم کی تھی جس کے بعد نیپ کی لیڈرشپ کے خلاف حیدر آباد سازش کیس کا مقدمہ چلایا گیا۔
جب جنرل ضیا نے مارشل لا لگانے کے بعد حیدر آباد ٹریبیونل ختم کرکے نیپ کے اسیر رہنماؤں کو رہا کیا، تو سردار عطااللہ مینگل نے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی۔
90 کی دہائی میں وہ پاکستان واپس آئے اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کی بنیاد رکھی۔

سردار عطااللہ مینگل بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی اور نواب خیر بخش مری کے ساتھ۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

 سردار مینگل نوے کی دہائی میں بننے والے اتحاد پونم (پاکستان اپریسڈ نیشن مومنٹ) کے بھی سربراہ رہے۔
عطااللہ مینگل کے فرزند سردار اختر مینگل بھی 1997 سے 1998 تک بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہے۔ 
بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سردار عطا اللہ خان مینگل کی میت  جمعے کی صبح کراچی سے ان کے آبائی شہر وڈھ کے لیے روانہ ہوگا-
ان کی نماز جنازہ جمعہ کے بعد تین بجے سہ پہر ادا کی جائے گی۔
بی این پی اس سلسلے میں 10  روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے  اور اس دوران پارٹی پرچم سرنگوں رہے گا-
’ہمیشہ اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے رہے اور قیمت بھی ادا کی‘
سردار عطااللہ مینگل کی وفات پر ٹوئٹر پر بھی لوگ افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔
امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ ’میں عظیم بلوچ لیڈر سردار عطااللہ مینگل کے نقصان پر دکھی ہوں۔‘
’وہ ہمیشہ اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے رہے اور قیمت بھی ادا کی۔‘

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فرحت اللہ بابر نے لکھا کہ ’سردار عطااللہ مینگل کی وفات صرف بلوچستان نہیں بلکہ ان تمام لوگوں کا نقصان ہے جو اپنی حقوق کی جدوجہد کررہے ہیں۔‘

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبر ان کے لیے باعث صدمہ ہے۔
’سردار عطا اللہ مینگل کے انتقال سے پاکستان میں تدبر، رواداری اور پروقار سیاست کا ایک عہد اختتام پذیر ہوا۔‘

’سردار عطا اللہ مینگل کی بلوچستان کے حقوق  اور جمہوریت کے لیئے طویل جدوجہد ہماری تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے۔‘

شیئر: