Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوڈ ڈیلیوری کی مزید ملازمتیں اور کاروبار بڑھانے کی کوششیں

تین سالہ مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے فوڈ ڈیلیوری کی مزید ملازمتیں اور کاروبار پیدا کرنے پر زور دے رہا ہے۔
عرب نیوز نے سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس شعبے نے ماہانہ اوسطاً ایک بلین ریال  کی مانگ کی جو 45 فیصد سالانہ کی نمائندگی کرتی ہے۔
کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن (سی آئی ٹی سی)نے سوشل ڈویلپمنٹ بینک (ایس ڈی بی) کے ساتھ تین سالہ مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تاکہ سیلف ایمپلائڈ شہریوں کو نجی گاڑیاں رکھنے کے قابل بنایا جا سکے جو وہ ڈیلیوری ایپلی کیشنز میں کام کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے میں فائدہ اٹھانے والوں کی تربیت شامل ہے۔
سی آئی ٹی سی نے جنرل اتھارٹی فار سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز،مونشاٹ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تاکہ کاروباری افراد کو ڈیلیوری کی درخواستوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے۔
اتھارٹی نے جون میں ڈیلیوری ایپلی کیشنز کو مقامی بنانے کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد شہریوں کو مملکت میں ڈیلیوری ایپلی کیشنز مارکیٹ میں شامل ہونے کی ترغیب دینا ہے۔ یہ مہم سعودی شہریوں کو خدمات کی بڑھتی ہوئی مانگ میں سرمایہ کاری اور آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
یہ مہم کمیونیکیشنز اتھارٹی، وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی،ایس ڈی بی، ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ (ھدف)،جنرل اتھارٹی برائے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز (مونشاٹ) اور الیکٹرانک پلیٹ فارمز کے ذریعے ڈیلیوری ایپلی کیشنز کے تعاون سے سامنے آئی ہے۔
مملکت میں سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کو مشورہ دینے والے ایک مشیر نے حالیہ عرصے میں فوڈ ڈیلیوری ایپلی کیشن سیکٹر کی بڑھتی ہوئی سپورٹ کو خاص طور پر کورنا کی وبا کے بعد ان ڈیجیٹل سروس کمپنیوں کی ضرورت میں اضافے کی وجہ قرار دیا جن کے صارفین بڑھ گئے ہیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ کاروباری اور سماجی زندگی میں تیزی اور ڈیجیٹل تبدیلی کے تیز ردعمل کی وجہ سے فوڈ ڈیلیوری ایپلی کیشنز میں انٹرپرینیورشپ کو سپورٹ کرنا اور ان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے کو بااختیار بنانے میں خوراک کی ترسیل کی ایپلی کیشنز کو سپورٹ اور ڈویلپ کرنے کے لیے فنڈنگ باڈیز کی مدد شامل ہے اور یہاں اداروں کا کردار، سوشل ڈویلپمنٹ بینک اور دیگر خاص طور پر تربیتی ورکشاپس، مشاورت اور رہنمائی فراہم کرنے میں ان کاروباروں کے تمام سٹیک ہولڈرز کے لیے ضروری ہے۔
ایس ڈی بی کو ابھرتے اور چھوٹے کاروباری اداروں اور خود روزگار کی مالی اعانت کے لیے سب سے بڑا اور وسیع تر فنڈنگ گیٹ وے سمجھا جاتا ہے اور اس کے آغاز کے بعد سے 3 ہزار شہریوں نے شراکتی نقل و حمل کے لیے خود روزگار کی مالی اعانت سے فائدہ اٹھایا ہے جس کی مالیت 270 ملین ریال سے زیادہ ہے۔
 

شیئر: