Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین برس کا بچہ ہسپتال سے غائب ہو کر جنگل میں کیسے پہنچا؟

بچے کی والدہ نے کہا کہ ’میں بیان نہیں کر سکتی کہ میں کتنی خوش قسمت ہوں‘ (فوٹو: اے پی)
آسٹریلیا کے شہر کینبرا میں ایک تین برس کا بچہ ہسپتال سے غائب ہو کر کسی طریقے سے ایک قریبی جنگل میں چلا گیا جہاں سے اسے تین دن کے بعد تلاش کیا گیا۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق جمعے کے روز بچے کو معائنے کے لیے ہسپتال لایا گیا تھا، کیونکہ وہ آٹزم کا مریض ہے اور کچھ بول نہیں سکتا۔
جب کئی گھنٹے تک تلاش کرنے سے بچہ نہیں ملا تو والدین کو شک ہوا کہ اسے اغوا کر لیا گیا ہے۔
اس کے بعد امدادی ٹیموں اور رضاکاروں نے تلاش جاری رکھی۔ تین روز کی تلاش کے بعد آخرکار ہیلی کاپٹر میں سوار ایک پولیس اہلکار جوناتھن سمتھ نے بچے کو دیکھا۔
بچے کو دیکھتے ہی جوناتھن سمتھ نے کہا کہ ’ہم سب بہت خوش تھے۔ اگر آپ کو یہ چیز خوش نہیں کر سکتی تو پھر آپ کبھی خوش نہیں ہو سکتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس طرح کے کاموں میں اکثر کامیابی نہیں ملتی اور بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔‘
سٹیٹ ایمرجنسی سروس کی ٹیم کو لیڈ کرنے والے گریگ چالمرز بچے کو لینے جنگل میں پہنچے۔
’میں نے بچے کو گھٹنوں کے بل بیٹھے دیکھا۔ مجھے یقین نہیں آیا اور بچے کو گلے لگا لیا۔‘
گریگ چالمرز نے کہا کہ ’پھر میں نے وائرلیس پر پیغام دینے کے لیے مائیک پکڑا اور بچے سے کہا کہ کیسا رہے گا کہ ہم آپ کی والدہ کو بتائیں کہ ہم گھر واپس آرہے ہیں۔‘

رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ’بچے نے منگل کا دن کھلونوں کے ساتھ کھیلتے، کھاتے پینے اور سوتے ہوئے میں گزارا‘ (فوٹو: اے پی)

بچے کی ماں کیلی ایلفلک پیر کی شب اسے گھر لائیں۔ انہوں نے بچے کو تلاش کرنے والے سینکڑوں امدادی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بیان نہیں کر سکتی کہ میں کتنی خوش قسمت ہوں۔ میں بہت خوش ہوں کہ وہ گھر واپس آگیا۔‘
رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ بچے نے منگل کا دن کھلونوں کے ساتھ کھیلتے، کھاتے پینے اور سوتے ہوئے میں گزارا۔

شیئر: