Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا برازیلین سانپ کا زہر کورونا وائرس کا توڑ ہوسکتا ہے؟

پروفیسر رافیل گیوڈو نے کہا کہ ’یہ پیپٹائیڈ لیبارٹری میں تیار کیا جا سکتا ہے‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
برازیل میں سائنس دانوں نے کہا ہے کہ وائپر سانپ کے زہر میں پایا جانے والا مالیکیول کورونا وائرس سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس تحقیق کے مصنف اور یونیورسٹی آف ساؤ پاؤلو کے پروفیسر رافیل گیوڈو کا کہنا ہے کہ ’ہم نے دیکھا کہ یہ سانپ کے زہر کے اس جزو میں وائرس کا اہم پروٹین موجود ہے۔‘
’یہ مالیکیول ایک ’پیپٹائیڈ‘ یا امینو ایسڈ کی ایک چین ہے جو کورونا وائرس کے ایک اینزائم ’پی ایل پرو‘ کے ساتھ منسلک ہو سکتا ہے جو وائرس کی افزائش کے لیے اہم ہے۔‘
پروفیسر رافیل گیوڈو نے کہا کہ یہ پیپٹائیڈ لیبارٹری میں تیار کیا جا سکتا ہے اور سانپ کو پکڑنے یا اس کو پالنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
اگلے مرحلے میں محققین مالیکیول کی مختلف خوراکوں کی افادیت دیکھیں گے اور یہ مطالعہ کریں گے کہ کیا یہ مالیکیول وائرس کو خلیوں میں داخل ہونے سے روکتا ہے یا نہیں۔
محققین اس کا تجربہ انسانوں پر کرنا چاہتے ہیں، لیکن انہوں نے اس حوالے سے کوئی ٹائم لائن نہیں دی۔
جارارہ کیوسیو وائپر کا شمار برازیل کے بڑے سانپوں میں ہوتا ہے جس کی لمبائی چھ فٹ تک ہو سکتی ہے۔ یہ ساحلی اٹلانٹک جنگلات میں پایا جاتا ہے اور برازیل کے علاوہ بولیویا، پیراگوئے اور ارجنٹائن میں بھی موجود ہے۔

شیئر: