Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کے حملے روکنے کے لیے جلد ضروری اقدامات کیے جائیں گے: سعودی کابینہ

سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ ’ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کے جارحانہ حملے روکنے اور بین الاقوامی قوانین و روایات کی خلاف ورزیاں بند کرانے کے لیے جلد ضروری اقدامات کیے جائیں گے‘۔
کابینہ نے اس عزم کا اظہار شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ورچول اجلاس میں کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے سول تنصیبات اور شہریوں پر جان بوجھ کر منصوبہ بند طریقے سے دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنانے اور روکنے کے سلسلے میں عرب اتحاد برائے یمن اور سعودی فضائی دفاعی نظام کی استعداد پر قدرو منزلت کا اظہار کیا ہے۔ 
سعودی کابینہ نے آئندہ اکتوبر میں گرین سعودی عرب فورم اور گرین مشرق وسطی سربراہ کانفرنس کی مملکت میں میزبانی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
کابینہ نے اجلاس میں کہا کہ فورم اور سربراہ کانفرنس کے انعقاد سے ماحولیاتی بحرانوں کے حل میں سعودی عرب کا قائدانہ کردار اجاگر ہوگا۔ ماحولیات کے اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں عالمی برادری کا مشن مضبوط ہوگا۔ 
سعودی کابینہ نے ریاض رضا کارانہ پلیٹ فارم کے قیام اور مشرق وسطی و شمالی افریقہ میں کاربن انشورنس سے متعلق پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے اعلان کو ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب کی کوششوں کا غماز بتایا۔
قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ’ کابینہ نے گزشتہ دنوں متعدد ممالک کے ساتھ ہونے والی سعودی عرب کی میٹنگوں اور مذاکرات پر مشتمل رپورٹ کا جائزہ لیا‘۔
’اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مختلف شعبوں میں متعلقہ ملکوں کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دیا جائے گا اور بین الاقوامی مسائل پر مزید یکجہتی قائم کی جائے گی‘۔ 
کابینہ نے عراق کے ساتھ  تعاون کے رشتوں کا دائرہ بڑھنے، سٹراٹیجک تعلقات مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعلقات کے نئے افق کھولنے کوسراہا ہے۔
کابینہ نے سعودی خلائی ادارے کے سربراہ کو فرانس کے ساتھ خلائی تعاون کے معاہدے کا اختیار تفویض کیا ہے۔ 
کابینہ میں متعدد موضوعات پر رپورٹوں خصوصا محکمہ موسمیات، محکمہ شہری ہوابازی اور محکمہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی سالانہ رپورٹوں کا جائزہ لیا گیا۔

 

شیئر: