Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب ممالک کا ایران کے تمام جوہری تنصیبات کے معائنے کا مطالبہ

اجلاس میں بیت المقدس میں اسرائیلی مداخلت اور اشتعال پر مبنی اقدامات کی مذمت کی گئی‘ (فوٹو: واس)
بیت المقدس میں اسرائیلی اقدامات کے انسداد اور عرب ممالک میں ترکی کی مداخلت کے خلاف عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا ہے۔
سعودی پریس  ایجنسی کے مطابق قاہرہ میں منعقد اجلاس میں سعودی عرب کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شرکت کی ہے۔
عرب لیگ کے تحت وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی سربراہی اردن کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایمن الصفدی نے کی ہے۔
اجلاس میں بیت المقدس میں اسرائیلی مداخلت، جارحیت اور اشتعال پر مبنی اقدامات کی بھر پور طریقے سے مذمت کی گئی ہے۔
وزار نے اس بات پر زور دیا ہے کہ  اسرائیلی مداخلت اور اشتعال پر مبنی اقدامات  کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔
دوسری طرف وزرائے خارجہ نے  عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں ترکی کی مداخلت کی مذمت کی ہے۔
وزرائے خارجہ نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عرب ممالک کے ریاستی امور کا احترام کرے۔

جوہری تنصیبات کے معائنے کا مطالبہ 

دوسری جانب عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے جمعرات کو مطالبہ کیا کہ ایران کے تمام نیوکلیئر سائٹس کا فوری اور جامع معائنہ کیا جائے۔
قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس کے سائیڈ لائن پر مصر، سعودی عرب، بحرین اور امارات کے وزرائے خارجہ نے تہران کی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی پالیسیوں کو روکنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چاروں ممالک نے ایران کی خطے میں مداخلت اور حوثی اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے آپس میں رابطے کو مضبوط اور موثر بنانے پر بھی گفتگو کی۔ 
 
 

شیئر: