امریکی فوج کے انخلا اور کابل پر افغان طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان پورے دنیا کے میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور ہر شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ طالبان کی نئی حکومت ملک میں امن قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے یا نہیں۔
ایسے میں ایک پاکستانی اخبار نے ایک تصویر چھاپی جس میں ایک افغان خاتون بسکٹ کھاتی دکھائی دے رہی ہیں۔
ایک چیز جس نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی وہ تھا اس تصویر کے ساتھ لکھا ایک جملہ: ’افغان دارالحکومت میں حالات معمول پر آنے کے بعد ایک خاتون بسکٹ کھا رہی ہیں۔‘
اس حوالے سے سوشل میڈیا کے صارفین یہ سوال کرتے ہوئے نظر آئے کہ ایک خاتون کے بسکٹ کھانے امن آنے کا نے نتیجہ کیسے اخذ کیا جا سکتا ہے؟
فیض اللہ خان نامی صارف نے طنزیہ لکھا کہ ’الحمد اللہ، کابل کے حالات ٹھیک ہو گئے کیونکہ ایک خاتون بسکٹ نوش فرما رہی ہیں۔‘
الحمدللہ ، کابل کے حالات ٹھیک ہوگئے کیونکہ ایک خاتون بسکٹ نوش فرما رہی ہیں ۔۔۔ یعنی کہ کچھ بھی pic.twitter.com/BjD24VTXOb
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) September 12, 2021
حزب اللہ خان نامی صارف نے لکھا کہ میڈیا کا افغانستان میں ’نیگیٹو کردار‘ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے۔
You can assess the negative role of Pakistani media in Afghanistan from this caption, saying "A girl eating biscuit in the Afghan capital after the normalization of situation." pic.twitter.com/nBb9Nd6sT9
— Hizbullah Khan (@HizbkKhan) September 12, 2021
ایک اورصارف سدرہ ڈار نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ ’آج ایک خاتون کے بسکٹ کھانے کی تصویر سے ثابت ہو رہا ہے کہ افغانستان دنیا کی سب سے پرامن ریاست ہے۔‘
کوئی صحافی کابل کی کسی ایک سڑک پر کھڑا ہوکر کہتا ہے کہ اب ملک بھر میں حالات معمول پر آرہے ہیں تو کوئی کسی پناہ گزین کو کہتا ہے تم کو اپنا خوبصورت وطن چھوڑ کر جانے کی جلدی کیا تھی؟
آج ایک خاتون کے بسکٹ کھانے کی تصویر سے ثابت ہورہا ہے کہ #Afghanistan دنیا کی سب سے پر امن ریاست ہے https://t.co/9RbznzqR69— Sidrah Dar (سدرہ ڈار) (@SidrahDar) September 12, 2021