Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تین دہشت گرد گروپ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں‘

وزیراعظم نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن سے پاکستان کا امن بھی وابستہ ہے۔ ’تین دہشت گرد گروپ اب بھی افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔‘
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو دوشنبے میں پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کے بعد تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین افغانستان کی صورتحال پر بھی اہم بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام نہ صرف پاکستان اور تاجکستان بلکہ پورے خطے کے لیے ضروری ہے۔ ’افغان عوام 40 سال سے مشکلات کا شکار ہیں، انہیں امن کی ضرورت ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ پنج شیر میں طالبان اور تاجکوں کے مابین تنازعہ کے پرامن حل کے لیے ثالثی پر بھی بات چیت ہوئی۔ ’ہم کوشش کریں گے کہ اس معاملہ کو بات چیت سے حل کیا جائے، اس سلسلہ میں پاکستان پشتون گروپوں جبکہ تاجکستان تاجکوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔‘

پاکستان اور تاجکستان کے مابین افغانستان کی صورتحال پر بھی اہم بات چیت ہوئی۔ فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی تاریخ میں یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، افغانستان میں پشتون 45 فیصد ہیں، اس کے علاوہ تاجک اور ہزارہ سمیت کئی اور گروپ بھی موجود ہیں، افغانستان میں جامع حکومت کے قیام کے ذریعے ہی پائیدار امن ممکن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن سے پاکستان کا امن بھی وابستہ ہے، تین دہشت گرد گروپ اب بھی افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
قبل ازیں دونوں ملکوں کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ اس سلسلہ میں تقریب دوشنبے کے صدارتی محل قصر ملت میں ہوئی۔
وزیراعظم عمران خان نے مذاکرات میں پاکستانی جبکہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف نے اپنے ملک کے وفد کی قیادت کی۔ بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان جبکہ صدر امام علی رحمان نے تاجکستان کی طرف سے مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

شیئر: