Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آبدوز تنازع پر یورپ فرانس کے ساتھ، ’شفافیت اور وفاداری کی واضح کمی دیکھ رہے ہیں‘

یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے چیف جوزپ بوریل کا کہنا ہے کہ 'وزرا نے فرانس کے ساتھ واضح یکجہتی کا اظہار کیا۔' (فوٹو: اے ایف پی)
آبدوز معاہدے کی منسوخی پر امریکہ و فرانس کی کشیدگی نے پیر کو مغربی اتحاد کو اس وقت ہلا کر رکھ دیا جب یورپی یونین کے رہنماؤں نے میگا کنٹریکٹ کی منسوخی پر فرانسیسی غصے کی حمایت کی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے یورپی ممالک کا غصہ کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
ٹرانس اٹلانٹک اتحاد میں کشیدگی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے رواں ہفتے آغاز پر سایہ کر لیا ہے، جبکہ جو بائیڈن کو امید ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ہنگامہ خیز صدارت کے دور کا صفحہ پلٹیں گے اور چین کے مقابلے میں اتحادیوں کو اکٹھا کریں گے۔
امریکی صدر جو منگل کو سربراہی اجلاس سے خطاب کریں گے، وہ وبائی امراض اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف کارروائی کو تیز کرنے اور افغانستان پر عالمی اتحاد قائم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، جہاں طالبان نے گذشتہ ماہ امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد تیزی سے کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
اس صوتحال میں امریکہ کی فرانس کے ساتھ کشیدگی نے اچانک اس وقت توجہ اختیار کر لی جب آسٹریلیا نے گذشتہ ہفتے فرانسیسی آبدوزوں کے لیے کئی ارب ڈالر کا معاہدہ منسوخ کر دیا اور اس کے بجائے واشنگٹن اور لندن کے ساتھ ایک نئے تین طرفہ اتحاد کے حصے کے طور پر امریکی ایٹمی ٹیکنالوجی کا انتخاب کیا۔
یورپی کونسل کے سربراہ چارلس مشیل کا کہنا ہے کہ بلاک جوابات طلب کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کو 'شفافیت اور اعتماد' کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
چارلس مشیل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم شفافیت اور وفاداری کی واضح کمی دیکھ رہے ہیں۔'

آسٹریلیا نے گذشتہ ہفتے فرانسیسی آبدوزوں کے لیے کئی ارب ڈالر کا معاہدہ منسوخ کر دیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’ٹرمپ کے ساتھ کم از کم یہ واقعی واضح تھا - لہجہ، مادہ، زبان -- یہ بہت واضح تھا کہ یورپی یونین ان کی رائے میں ایک مفید شراکت دار، مفید حلیف نہیں تھا۔‘
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے چیف جوزپ بوریل کا بھی کہنا ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے فرانس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو جوزف بوریل نے اقوام متحدہ کے سائیڈ لائن پر یورپی یونین کے وزرا کی ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ’وزرا نے فرانس کے ساتھ واضح یکجہتی کا اظہار کیا۔‘
خیال رہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ یان ویس لی ڈرین نے امریکہ پر دھوکہ دہی اور آسٹریلیا پر پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا الزام عائد کیا تھا۔
ان کی اقوام متحدہ کے اجالس ے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کوئی علیحدہ ملاقات بھی طے نہیں ہے۔

شیئر: