Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امدادی سامان والی گاڑی سے پاکستانی جھنڈا اتارنے والے طالب کی گرفتاری کا حکم

ویڈیو میں ایک طالبان گارڈ کو پاکستانی جھنڈا اتارتے دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
پاکستان سے بذریعہ سڑک امدادی سامان افغانستان لے جانے والی گاڑی سے پاکستانی جھنڈا اتارنے والے فرد کو غیر مسلح کر کے اس کی گرفتاری کا حکم دیا گیا ہے۔
پاکستانی صحافی طاہر خان کے مطابق طالبان کی حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے امدادی سامان لے جانے والی گاڑی سے جھنڈا اتارے جانے کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کا بھی کہا ہے۔
منگل کے روز ٹوئٹر ٹائم لائنز پر زیرگردش ویڈیوز میں امدادی سامان پاکستان سے افغانستان لے جاتے ہوئے ایک ٹرک سے پاکستانی جھنڈا اتارتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ویڈیو شیئر کرنے والوں کا دعویٰ تھا کہ یہ واقعہ پاک افغان سرحدی مقام طورخم عبور کر کے پڑوسی ملک امدادی سامان لے جانے والی گاڑی کے ساتھ پیش آیا تھا۔
پاکستانی جھنڈے سے متعلق ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے افراد نے معاملے پر افسوس کا اظہار کیا۔ سوشل ٹائم لائنز پر ابھی یہ گفتگو جاری تھی کہ پاکستانی صحافی طاہر خان نے طالبان کے نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کے ایک آڈیو میسیج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ’جس نے طورخم پر پاکستانی امدادی سامان کی گاڑی سے پاکستانی قومی پرچم اتار کر اس کی بے حرمتی کی ہے ان کی گرفتاری اور غیر مسلح کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔‘
طالبان رہنما کے مطابق ’اس واقعہ پر ہمیں بڑا دکھ ہوا ہے۔ تمام رہنماؤں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جائے گی۔‘

کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے مطابق امدادی سامان لے جانے والی گاڑیوں میں غذائی اشیا بھی شامل تھیں جنہیں ننگرہار میں متعلقہ افراد نے وصول کیا ہے۔

15 اگست کو افغان دارالحکومت کابل کا کنٹرول واپس لینے والے طالبان نے منگل کو اپنی عبوری کابینہ میں توسیع کا اعلان کرتے ہوئے اپنے گروہ سے باہر کی کچھ شخصیات کو بھی حکومتی مناصب پر فائز کیا ہے۔

ان نئی تعیناتیوں میں نیشنل اولمپکس کمیٹی، اٹامک انرجی، مہاجرین، پبلک ہیلتھ، آبی وسائل اور توانائی سمیت متعدد شعبوں کے ذمہ داران کے ناموں کا اعلان شامل ہے۔

شیئر: