Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا

منگل کو کابینہ ڈویژن نے استعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کیا (فوٹو: تابش گوہر ٹوئٹر)
وزیراعظم پاکستان  کے معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم تابش گوہر نے استعفیٰ دے دیا ہے جسے وزیر اعظم نے منظور کرلیا ہے اور اس کا اطلاق 20 ستمبر 2021 سے ہوگا۔
منگل کو کابینہ ڈویژن نے استعفے کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔
استعفے کے بعد تابش گوہر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ایک سال کی عوامی خدمت کے بعد میں نے اپنے اہلخانہ کے پاس واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ملک میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق ایک اعزازی حیثیت سے خدمت کرنا زندگی بھر کا اعزاز رہے گا۔ مجھے یہ موقع دینے کے لیے میں وزیراعظم کا ہمیشہ مقروض رہوں گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگرچہ توانائی کے شعبے میں چیلنجز کئی گنا تھے۔ تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ حماد اظہر کی قابل قیادت میں وزارت توانائی کی ٹیم سٹرکچرل اصلاحات پر عمل جاری رکھے گی۔‘
تابش گوہر کو گزشتہ سال ستمبر میں شہزاد قاسم کی جگہ معاون خصوصی برائے توانائی تعینات کیا گیا تھا۔
بعد ازاں مارچ میں کابینہ میں ردوبدل کے نتیجے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر کو ندیم بابر کی جگہ معاون خصوصی برائے پیٹرولیم کا اضافی قلمدان سونپ دیا گیا تھا
سابق معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کو وزیر اعظم نے استعفی دینے کی ہدایت کی تھی۔
معاونین خصوصی کے استعفے
وزیراعظم عمران خان نے حکومت سنبھالنے کے بعد اپنے کئی معاونین کو عہدوں سے ہٹایا ہے۔
سب سے زیادہ تبدیلیاں معاونین خصوصی کی ہوئیں۔ گذشتہ سال نومبر میں ہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افیئرز یوسف بیگ مرزا نے بھی استعفٰی دے دیا تھا۔
اس کے بعد الیکشن سے قبل وزیراعظم کے قریب سمجھے جانے والے معاون خصوصی افتخار درانی نے بھی اس سال فروری کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ استعفے سے قبل وہ بھی میڈیا افیئرز کے لیے معاون خصوصی کے طور پر کام کررہے تھے۔
جب گذشتہ برس مئی میں کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کے 20 مشیروں اور معاونین خصوصی کے اثاثوں اور دوہری شہریت کی تفصیلات جاری کیں تو تنقید کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا۔
اسی تنقید کے بعد  وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی برائے ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس نے استعفٰی دے دیا۔ اس حوالے سے تانیہ ایدروس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ ’میری شہریت کے حوالے سے ریاست پر ہونے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے مقصد کو متاثر کر رہی ہے‘
ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفے کے اعلان کے ساتھ وجہ تو نہیں بتائی تاہم اتنا کہا کہ ’میں وزیراعظم عمران خان کی خصوصی دعوت پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) چھوڑ کر پاکستان آیا تھا، میں نے محنت اور ایمانداری سے کام کیا۔
فردوس عاشق اعوان کو گذشتہ برس اپریل میں کابینہ سے نکالا گیا۔

عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا استعفٰی قبول کیا (فوٹو: ریڈیو پاکستان)

پھر اکتوبر میں عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا استعفٰی قبول کیا۔
رواں برس موٹر وے سکینڈل سامنے آنے کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوررسیز پاکستانی زلفی بخاری اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے۔
جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے ندیم افضل چن کا استعفیٰ منظور کیا۔

شیئر: