’شادی کے لیے پاکستان آئے تھے‘ نوشہرہ میں تین اوورسیز بھائی کیوں قتل ہوئے؟
منگل 29 جولائی 2025 15:44
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں چند روز قبل تین بھائیوں کے تہرے قتل کا لزرہ خیز واقعہ پیش آیا تھا جس کے ملزموں کو 10 روز بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایک ملزم تاحال مفرور ہے۔
واقعہ کیسے پیش آیا؟
ضلع نوشہرہ میں 18 جولائی کو چچا کی طرف سے بیرون ملک سے آئے ہوئے بھتیجوں کو کھانے کی دعوت دی گئی تھی۔ کیس کے مدعی اور مقتولین کے بھائی کے مطابق ’دادا کے گھر پر کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔‘
’کھانے سے قبل چچا اور اُن کے بیٹوں نے دادا کے ساتھ جائیداد کے تنازعے پر بحث و تکرار شروع کی جس پر ہمارے بھائیوں نے اُنہیں روکنے کی کوشش کی۔‘
سمیع اللہ نے مزید بتایا کہ ’بات زیادہ بڑھی تو چچا اور اُن کے بیٹوں نے اسلحہ نکال کر ہم پر فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں میرے تینوں بھائیوں کو گولی لگ گئی جبکہ میں معجزانہ طور پر بچ گیا۔‘
’گولی لگنے کے بعد دو بھائی موقعے پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ایک کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جو واقعے کے دو روز بعد خالقِ حقیقی سے جا ملا۔‘
واقعے کی ایف آئی آر اضاخیل پولیس سٹیشن میں درج ہوئی جس میں چچا اور اُن کے تین بیٹوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں وجہ عناد جائیداد کے تنازعے کو قرار دیا گیا ہے۔
تینوں بھائی بیرون ملک مقیم تھے
نوشہرہ میں قتل ہونے والے تینوں بھائی بیرونِ ملک سے وطن واپس آئے تھے۔
مقتولین کے بھائی سمیع اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’دو بھائی اٹلی میں جبکہ ایک قبرص میں تعلیم حاصل کرنے گیا تھا، تینوں بھائی بیرونِ ملک میں ملازمت بھی کرتے تھے اور اُن کی اچھی خاصی آمدن تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں بھی اٹلی میں ملازمت کر رہا ہوں۔ 18 جون کو میری شادی تھی تو ہم سارے بھائی ایک ساتھ پاکستان آئے تھے۔‘
سمیع اللہ کے مطابق ’میری شادی پر چچا اور اُن کے بیٹے بھی آئے تھے۔ ہماری ان کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں تھی نہ کبھی انہوں نے جائیداد کے لیے ہم سے تقاضا کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’دادا نے اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم کردی تھی جس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا اور دادا نے اپنی تمام اولاد کو برابر حصہ دیا تھا۔‘
جائیداد سے زیادہ حسد حاوی تھا
نوشہرہ اضاخیل پولیس سٹیشن کے ڈی ایس پی مقدم خان نے موقف اپنایا کہ ’بھائیوں کو قتل کرنے کی وجہ جائیداد کا تنازع تھا۔ مقتولین بیرونِ ملک مقیم تھے، بہتر روزگار تھا اور وہ اچھی زندگی گزر تھے جب کہ چچا اور اُن کے بیٹوں کو حسد نے اندھا کردیا تھا۔‘
’وقوعہ کے روز ملزموں نے کوشش کی کہ کسی طرح بحث ومباحثہ کرکے اشتعال دلایا جائے تاکہ انہیں قتل کیا جاسکے۔ملزم اسلحہ لے کر بھرپور تیاری کے ساتھ آئے تھے۔‘
سات لاکھ روپے کے لیے تین قتل
پولیس کے مطابق جائیداد کا رقبہ سات مرلے ہے جس کی کل مالیت سات لاکھ روپے بنتی ہے۔ نوشہرہ کا دُور افتادہ دیہاتی علاقہ ہونے کی وجہ سے اراضی کی قیمت انتہائی کم ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چچا زاد بھائیوں کو اراضی سے زیادہ اپنے کزنز کی کامیابی کا دُکھ تھا جس کے لیے وہ موقع ڈھونڈ رہے تھے۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے کے تین ملزموں والد اور دو بیٹوں کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ملزموں نے پولیس سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اُن سے انجانے میں بہت بڑی غلطی ہو گئی ہے جس پر اب اُنہیں پچھتاوا ہو رہا ہے۔‘