Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کم تنخواہ سے زیادہ فائدہ کیسے اُٹھایا جائے؟

بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کا قول ہے کہ ’کبھی اخراجات مت گھٹائیں بلکہ آمدنی بڑھائیں‘ لیکن اب ہر آدمی سپرسٹار تو نہیں کہ روز نیا روپ دھار کر اپنی آمدن بڑھا سکے اس لیے خصوصی طور پر تنخواہ دار افراد کو بچت کرنا پڑتی ہے اور کرنی بھی چاہیے، مگر یہ کیسے ممکن ہے؟ اس کے لیے سیدتی میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کچھ طریقے بتائے گئے ہیں۔

اخراجات کی فہرست بنائیں

بچت کا منصوبہ بنانے سے پہلے چند مہینوں تک اپنے اخراجات پر نظر ڈالنا ضروری ہے۔
پہلا قدم یہ ہے کہ اخراجات کو ترتیب دینے کا ایک طریقہ طے کیا جائے، ان کو باقاعدہ لکھا جائے، آج کل ایسی موبائل ایپلی کیشنز بھی آ گئی ہیں جو اخراجات کا حساب رکھنے میں معاون ہیں، اس کے لیے ان کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 
ضروریات جیسے مکان کا کرایہ، آمدو رفت کے اخراجات، کھانے کے اخراجات کو ترجیحی چیزوں میں شامل  کریں، اس کے بعد اخراجات رکھیں جو زیادہ ضروری نہیں جیسے جیسے فلمیں دیکھنا، سیرو سیاحت وغیرہ، اسی طرح ہنگامی حالات جیسے بیماری، موٹر سائیکل یا گھر کی کسی دوسری چیز کا خراب ہو جانا، ان کے کے لیے بھی کچھ نہ کچھ بچانا ضروری ہے۔ 
معاملات کو تحریری شکل دینے کا فائدہ اس لیے بھی ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں کو اپنے خرچ کیے جانے والے پیسوں کا اندازہ نہیں ہوتا۔ دو ماہ تک اخراجات کو مانیٹر کرتے رہیں اور اس کے بعد بچت کا منصوبہ ترتیب دیں۔

بینک سے رابطہ

اگر آپ کی ماہانہ تنخواہ بینک میں آتی ہے تو اس کو تنخواہ میں سے کچھ حصہ کاٹنے کا کہا جا سکتا ہے جو مجمد اکاؤنٹ میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کا یہ خیال ہے کہ آپ خود ہی تنخواہ کے اکاؤنٹ میں کچھ پیسے چھوڑتے رہیں گے یہ ایسا ناممکن بھی نہیں لیکن بہرحال مشکل ضرور ہوتا ہے۔

ضروریات کو ترجیحی چیزوں میں شامل رکھ کر پھر اخراجات شمار کرنے چاہیں (فوٹو: پکسابے)

پیسے بچانے کے کچھ اور طریقے

اس کے کچھ دیگر طریقے بھی ہیں جیسے دکانوں سے ضرورت کا سامان خریدتے وقت مارکیٹس کی آفرز اور چھوٹ سے فائدہ اٹھانا، اسی طرح آمد و رفت کے معاملے میں یہ ہو سکتا ہے کہ جس طرف جانا ہو اس سے متعلقہ دیگر کام بھی اسی وزٹ میں کر لیے جائیں جبکہ بس، ٹرین سروسز میں ماہانہ کارڈ خرید کر بھی کچھ بچت کی جا سکتی ہے۔
اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں کہ سامان روز ہی خریدا جائے اگر یہ ایک ساتھ مہینے بھر کے لیے خریدا جائے تو اس میں سٹورز کی جانب سے کچھ رعایت بھی دی جاتی ہے اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
اسی طرح تفریح بھی چونکہ ضروری ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ یہ مہنگی ہی ہو، بلکہ ایسے مواقع بھی ہوتے ہیں جہاں انسان کی تفریح بھی جاتی ہے اور زیادہ خرچہ بھی نہیں آتا جیسے ثقافتی تقریبات وغیرہ

ماہانہ بل

گھر کے اخراجات میں بجلی کے بل کا بہت حصہ ہوتا ہے تاہم اس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ بجلی کا استعمال روشنی کے لیے ہوتا ہے اس کے لیے جدید ایل ای ڈی لائٹس خریدی جا سکتی ہیں جن سے بجلی کا خرچ کم ہوتا ہے اسی طرح دیگر الیکٹرونک اور الیکٹریکل اشیا خریدتے وقت بھی غور کرنا چاہیے کہ وہ کتنی بجلی خرچ کرتی ہیں اور ایسی اشیا خریدی جائیں جن کا خرچ کم ہو۔ اسی طرح گیس سے متعلقہ اشیا بھی ایسی خریدی جا سکتی ہیں جن کا خرچ کم ہو، اسی طرح پانی اور دیگر بلوں کے لیے ایسی اقدامات کیے جا سکتے ہیں جن کی بدولت ان کا خرچ کم ہو جو ظاہر ہے کہ آپ پیسوں کی بچت کا باعث بنے گا۔

مختصر یا طویل المدت مقصد کے لیے اختیارکردہ بچت کی عادت مستقبل بھی جاری رکھی جا سکتی ہے (فوٹو: پکسابے)

اسی طرح دوسری چھوٹی چھوٹی رقمیں بھی ہیں جو ہر ماہ ہماری تنخواہ پر بوجھ بنتی ہیں اور ہم ان کو عموماً نظرانداز کر دیتے ہیں ان میں بعض ایسی ایپلی کیشنز بھی شامل ہوتی ہیں جو آپ کے موبائل خود بخود سبسکرائب ہوتی رہتی ہیں اور آپ کے کریڈٹ سے کٹوتی کا باعث بنتی ہیں، ضروری یہ بھی ہے کہ تمام ایپلی کیشنز کا جائزہ لیا جائے اور غیر ضروری تمام ایپلی کیشنز کو حذف کر دیا جائے۔

 بچت کا مقصد

بچت کا مقصد مختصر یا طویل مدتی ہو سکتا ہے، جیسے کچھ لوگ نئے سال کی چھٹیوں کے لیے بچت کرتے ہیں یا پھر کوئی نئی چیز خدیدنے کے لیے، یقیناً یہ اچھی بات ہے تاہم اگر وہ اپنا مقصد حاصل کرنے کے بعد بھی بچت کا وہی سلسلہ برقرار رکھیں جس کی ان کو عادت ہو چکی ہے تو ہو سکتا ہے یہ بچت انہیں مزید فائدہ پہنچائے۔

شیئر: