Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

  نورا عبدالمحسن بہترین سعودی کھلاڑی بننے کےلیے پر عزم

اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پر فخر کا اظہار کیا ہے۔(فائل فوٹو عرب نیوز)
ریاض میں خواتین کے پہلے فٹبال کلب الیمامہ کلب کی نورا عبدالمحسن البراہیم نے کروشیا کے ساتھ تربیتی کیمپ میں سعودی خواتین کی فٹبال ٹیم میں شمولیت کے بعد اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے عربی جریدے الریاضیہ کو بتایا کہ ’ سعودی مملکت کا نام بلند کرنے اور اپنے ملک کے لیے بہترین ممکنہ نمائندہ بننے کے حوالے سے پر جوش ہوں۔‘
نورا عبدالمحسن البراہیم نے کہا کہ سعودی عرب فٹبال فیڈریشن میں خواتین فٹبال ڈیپارٹمنٹ نے تمام کھلاڑیوں کی اخلاقی مدد جاری رکھی ہے۔
انہوں نے کروشین ٹریننگ کیمپ میں سعودی سکواڈ کا حصہ بننے پر اپنے تجربے کو ’خصوصی اور غیر معمولی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’میں نے اس کھیل کے بارے میں بہت سی چیزیں سیکھی ہیں جو میرے لیے نئی ہیں۔ اس سفر نے مجھے مختلف ثقافتوں کے بارے میں سیکھنے،نئے خیالات اور فٹبال کھیلنے کے طریقوں کے بارے میں جاننے کی اجازت دی۔‘
اپنے عزائم کے بارے میں بات کرتے ہوئے  نورا عبدالمحسن البراہیم نے کہا کہ ان کا ارارہ سعودی عرب کی بہترین کھلاڑی بننا اور قومی خواتین ٹیم کو انٹرنیشنل سٹیج پر ایک قوت بننے میں مدد کرنا ہے۔
28 ستمبر تک جاری رہنے والے کیمپ کے ایک حصے کے طور پر، سعودی خواتین کی ٹیم نے سربیا کی ٹیم کو 5- 7 سے شکست دی اور اس فتح کو قوم کے 91 ویں قومی دن کے نام کیا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب فٹبال فیڈریشن نے رواں ماہ اعلان کیا ہے کہ وہ ’کل کے لیے ہماری حکمت عملی‘ کے عنوان سے پہلی آفیشل ویمن فٹبال لیگ سپورٹس کی وسیع حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر لانچ کرے گی۔

خواتین کی فٹبال کو فروغ دینے کے بہت سے اہداف ہیں(فوٹو ٹوئٹر)

عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب فٹبال فیڈریشن کے صدر یاسر بن حسن المشعل نے کہا کہ’ہمارے پاس آنے والے برسوں میں خواتین کی فٹبال کو فروغ دینے کے بہت سے اہداف ہیں جو ٹیموں کے لیے لیگ کے پہلے ایڈیشن کے اجرا کے ذریعے ہوں گے جن کے کھلاڑی خواتین کی پہلی قومی ٹیم بنائیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ آفیشل ویمن لیگ کا پہلا ورژن آنے والے مہینوں میں لانچ کیا جائے گا اور ہمارا مقصد آنے والے سالوں میں ایک ہزار کھلاڑیوں تک پہنچنا ہے۔
سعودی عرب فٹبال فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ خواتین کی فٹبال پریکٹس کو ان کی سطح کے مطابق بنانے کے لیے پروگرام تیار کیے جائیں گے اور تربیتی مقاصد کے لیے سرشار ٹریک تیار اور ڈیزائن کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم بچوں کو فٹبال کھیلنے میں سپورٹ کریں گے اور ابتدائی عمر سے ہی ٹیلنٹ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔ آج ہم نے عمر کے گروپوں کی سپورٹ کے لیے ایک پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ پروگرام تمام کلبوں کے لیے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور ترقی میں معاون ثابت ہو گا۔
سعودی عرب فٹبال فیڈریشن کا مقصد 2025 تک مختلف عمر کے گروپوں کے لیے 50 سے زائد مقابلوں کا اہتمام کرنا ہے جس میں چار ہزار کھلاڑی شامل ہیں۔

شیئر: