Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے درمیان تعاون کا معاہدہ جلد: سعودی سفیر

پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی  نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے درمیان مفاہمت کی یاداشت حتمی مرحلے میں ہے اور دو سے تین ہفتوں میں اس پر کام مکمل ہو جائے گا۔
اسلام آباد میں اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان ٹی وی اور سعودی ٹی وی کے حوالے سے تعاون پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مفاہمت کی یاداشت پر کام جاری ہے اور زیادہ سے زیادہ دو سے تین ہفتوں میں اس پر کام مکمل ہو جائے گا۔
اس حوالے سے سعودی سفیر سے ملاقات کے بعد پی ٹی وی کے ایگزیکٹو پروڈیوسر عون ساہی نے اردو نیوز کو بتایا کہ دونوں ممالک کے میڈیا میں ایک دوسرے کی درست تصویر کشی کی جائے گی۔
پاکستان ٹیلی ویژن سعودی عرب کے حوالے سے ڈاکومینٹری بنائے گا جس میں بتایا جائے گا کہ سعودی عرب نے کیسے ترقی کی اور اب کیسے سعودی عرب بدل رہا ہے اور مزید ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح پاکستان کے حوالے سے ڈاکومینٹریز کو سعودی ٹی وی پر چلایا جائے گا اور خبروں کے سلسلے میں بھی مشترکہ تعاون ہو گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے بارے میں اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے۔

’پاکستانی لوگ محنتی ہیں، پاکستانی کمیونٹی سعودی ترقی میں شراکت دار ہے‘

ایک اور سوال کے جواب میں سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی کمیونٹی سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور مملکت میں کی تعمیر میں حصہ لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’25 لاکھ (پاکستانی ) مملکت میں مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں میرے خیال میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ میرا ان کے لیے پیغام ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے لوگ مل کر کام کریں یہ لوگ مملکت کی ترقی کے وژن 2030 میں کردار ادا کریں گے۔ کیونکہ پاکستانی لوگ بہت محنتی ہیں ان میں ٹیکنیشنز بھی ہیں میڈیکل ڈاکٹرز اور انجینئرز بھی ہیں۔ یہ سب بہت اہم لوگ ہیں اور یقینا ہم مملکت میں موجود پاکستانی لوگوں کا بھائیوں کی طرح احترام کرتے ہیں۔‘
 

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ پاکستانی لوگ دل کی گہرائی سے سعودی عرب سے محبت کرتے ہیں حرمین شریفین سے پیار کرتے ہیں اور مملکت کے لیے بہت نیک اور مضبوط جذبات ہیں۔ میں ان سے کہوں گا کہ مملکت کے لیے آپ نے جو کچھ اب تک کیا اس کا بھی شکریہ اور جو مستقبل میں کریں گے اس کا بھی شکریہ۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلقات بہت تاریخی ہیں بہت قدیم اور بہت مضبوط ہیں۔

 


سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’وزیراعظم عمران خان کا مملکت کا آخری دورہ بہت بہترین دورہ تھا جس میں بہت سارے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ان میں سب سے اہم تھا پاکستان اور سعودی عرب کی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا قیام۔ کونسل کی قیادت پاکستان کی جانب سے وزیراعظم (عمران خان) جبکہ سعودی عرب کی طرف سے ولی عہد (شہزادہ محمد بن سلمان) کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں برادر ممالک میں کس سطح کے تعلقات ہیں۔
’ہم کوشش کریں گے کہ تعلقات کو مزید بلندیوں پر لے جائیں۔ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے شانہ بشانہ رہتا ہے اور جب ضرورت ہو پاکستان کی مدد کے لیے تیار رہتا ہے۔ اور یہ بہت تاریخی تعلقات ہیں اور مجھے ان پر بہت فخر ہے۔ اور اس معاہدے سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔‘

’بہت ہوں گے جو چاہتے ہیں کہ سعودی پاکستان تعلق میں دراڑ آئے مگر یہ ممکن نہیں‘

اس سے قبل سعودی قومی دن یوم الوطنی کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ سعودی عرب کی محبت کے حوالے سے دیکھا جائے تو پاکستان کے لوگ دیگر اقوام سے مختلف ہیں۔ دونوں ملکوں کے تعلقات صرف حکومتوں کے درمیان ہی نہیں بلکہ عوام سے عوام کا رشتہ ہے۔
 یہی وجہ ہے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں خلیج پیدا نہیں کی جا سکتی۔ ’بہت ہوں گے جو چاہتے ہیں کہ ان تعلقات میں دراڑ آئے مگر جب عوام کے آپس میں تعلقات ہوں تو پھر دل کا جذبات کا تعلق ہوتا ہے اور پھر پاکستانی عوام میں حرمین شریفین کی محبت۔ یہ سب کافی ہے دو برادر ممالک کے تعلقات کی گرم جوشی واضح کرنے کے لیے۔

سعودی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا مملکت کا آخری دورہ بہت بہترین دورہ تھا جس میں بہت سارے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ابھی عمرا اور حج کے لیے ویزے جاری نہیں ہو رہے مگر انشااللہ بہت جلد شروع ہو جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان  میں استحکام  اور اس کے ایک عظیم ملک بننے کے لیے پرامید ہیں۔
’مجھے یقین ہے کہ آپ کے تعاون اور خطے اور عالمی سطح پر مثبت تبدیلیوں کے لیے کردار کے بعد پاکستان کے بارے میں سب لوگ اپنے رائے مثبت کرنے پر مجبور ہوں گے۔

شیئر: