Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طالبان سے اظہار یکجہتی کے لیے کابل میں پہلی بڑی ریلی اور اجتماع

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے حامیوں نے ایک ریلی میں کابل کی نئی انتظامیہ ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو کابل کے شمال میں وسیع علاقے میں ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ افراد نے طالبان سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی کا انعقاد کیا۔
یکجہتی کے اس مظاہرے میں لڑکے اور مرد شریک تھے جن سے طالبان کے رہنماؤں اور کمانڈروں نے خطاب کیا۔
اگست کے وسط میں کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد طالبان کی حمایت میں کیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا بڑا مظاہرہ تھا جو کابل کے پہاڑی علاقے کوہ دامان میں منعقد کیا گیا۔
سفید اور سیاہ رنگوں کے ساتھ طالبان کے جنگجوؤں نے فوجی وردی، ہتھیاروں سے لیس ہو کر اپنے حامیوں کے اجتماع کے گرد پریڈ بھی کی۔
اجتماع میں بنائے گئے سٹیج پر طالبان رہنما بیٹھے تھے جبکہ ایک جانب قبائلی عمائدین کی نشستیں تھیں۔
کرسیوں پر بیٹھے طالبان کے حامیوں میں سے زیادہ تر نے گھروں سے نئی انتظامیہ کی حمایت میں لکھے گئے پوسٹرز اٹھائے ہوئے تھے جبکہ کئی نے سروں پر سفید اور سرخ رنگ کے رومال باندھ رکھے تھے۔
اس موقع پر سٹیج سے طالبان کے حق میں ترانے بھی نشر کیے گئے جبکہ اجتماع کے گرد اسلحہ بردار گارڈز بھی کھڑے نظر آئے۔
اجتماع کے شرکا نے امریکہ کے خلاف اور طالبان کے حق میں نعرے لگائے۔
کوہ دامان ٹاؤن شپ میں داخلے کے راستے پر ایک بڑے بینر کے نیچے دس طالبان جنگجو پوزیشن سنبھالے کھڑے تھے۔ بینر پر طالبان کے مارے جانے والے کمانڈروں کو خراج عقیدت جبکہ مقامی لوگوں کی جانب سے نئی انتظامیہ کی حمایت کے نعرے درج تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ جمعرات کو طالبان نے کابل کے مشرقی علاقے میں خواتین کی ایک ریلی کو زبردستی روک دیا تھا۔ خواتین کو مظاہرہ کرنے سے روکنے کے لیے طالبان جنجگوؤں نے ہوائی فائرنگ بھی کی تھی۔
اے ایف پی کے مطابق اس مظاہرے کی ویڈیو بنانے والے ایک غیر ملکی صحافی کو رائفل کے ذریعے مارا گیا اور وہاں سے ہٹا دیا گیا تھا۔

شیئر: