Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین یمن میں جنگ بندی اور سعودی عرب پر حملے رکوانے کے لیے دباو ڈال رہی ہے: جوزف بوریل

بحران کے خاتمے کےلیے سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔( فوٹو ایس پی اے)
یورپی یونین کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ’ یورپی یونین، یمن میں جنگ بندی اور سعودی عرب پر حملے رکوانے کے لیے دباو ڈال رہی ہے‘۔
انہو ں نے کہا کہ ’ سعودی عرب پر حوثیوں کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں‘۔
یورپی یونین میں سیکیورٹی پالیسی اور امور خارجہ کے اعلی عہدیدار جوزف بوریل نے اتوار کو ریاض میں سعودی وزیر خارجہ شہزاد فیصل بن فرحا ن کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ’ یورپی یونین کے ممالک سعودی عرب کے سب سے بڑے سٹریٹجک پارٹنر ہیں۔ ہم یمن میں پر امن تصفیے کی مکمل حمایت کرتے ہیں‘۔
’یورپی یونین یمن میں بحران کے خاتمے کےلیے سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جوزف بوریل سے ملاقات کے بعد کہا کہ ’سعودی عرب اور یورپی یونین کے تعلقات گہرے بھی ہیں اور تاریخی بھی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ملاقات کے دوران سعودی وژن 2030  کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے‘۔  
 شہزادہ فیصل بن فرحان نے یمن میں حوثیوں کی سرگرمیوں کے خظرات کے حوالے سے آگاہ کیا اور کہاکہ سعودی عرب  جنگ زدہ ملک یمن میں کسی حل تک پہنچنے کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کررہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ یمن میں عسکری حل پر حوثیوں کا مسلسل انحصار بے حد خطرناک ہے۔ حوثی یمن میں جنگ بندی کے اقدامات کے باوجود خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ہمیں ایران ایراینی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے جو ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کے اعلانات کے منافی ہیں‘۔
انہوں نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کی کوشش کی حمایت میں سعودی عرب کے موقف کا اعادہ کیا۔
انہو ں نے کہا کہ’ ایران کے ساتھ بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور سعودی عرب کو امید ہے کہ یہ دونوں فریقوں کے درمیان مسائل کو حل کرنے کی بنیاد بنے گی‘۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ اور یورپی یونین میں سیکیورٹی پالیسی اور امور خارجہ کے اعلی عہدیدار جوزف بوریل نے خارجہ امور میں تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے۔ اس کی بدولت تمام شعبوں میں فریقین ایک دوسرے سے بھر پور تعاون کریں گے۔ 
 

 

شیئر: