Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمارٹ فون پر فنگر پرنٹ، پہلے مرحلے میں ایک کروڑ زائرین فائدہ اٹھائیں گے

سال 2030 تک یہ تعداد 3 کروڑ تک پہنچ جائے گی (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت خارجہ کے سیکریٹری تیم الدوسری کا کہنا ہے کہ بیرون مملکت کے عازمین حج اور عمرہ زائرین کی سہولت کے لیے سمارٹ فونز پر فنگرپرنٹ کی سہولت فراہم کرنے کا بنیادی مقصد انہیں آسانی فراہم کرنا ہے۔
سمارٹ فون پر فنگر پرنٹ کا ریکارڈ جمع کرنے کا عمل مرحلہ وار شروع کیا جارہا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایک کروڑ عازمین اور عمرہ زائرین مستفیض ہوں گے جبکہ سال 2030 تک یہ تعداد 3 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔
سعودی ٹی وی الاخباریہ کے پروگرام میں سیکریٹری وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب پہلا ملک ہے جو سمارٹ فونز پر ویزہ حاصل کرنے والے عازمین اور عمرہ زائرین کو یہ سہولت فراہم کررہا ہے۔
اس سہولت سے عازمین کو اپنے ملکوں میں سعودی سفارت خانے یا فنگر پرنٹ سینٹر جانے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ وہ اپنے گھروں یا دفاتر میں رہتے ہوئے ہی سمارٹ فون کی مخصوص ایپ کے ذریعے اپنے فنگر پرنٹ یا آنکھوں کے نشانات و چہرے کی سکینگ وزارت کے سسٹم میں ارسال کرسکیں گے جس سے ان کے ویزے کے حصول کا مرحلہ آسان ہو جائے گا۔
واضح رہے وزیر خارجہ نے سمارٹ فونز کے ذریعے بیرون مملکت سے آنے والے عازمین اور عمرہ زائرین کے لیے فنگر پرنٹ وزارت کے متعلقہ شعبے کو ارسال کرنے کے پروگرام کا افتتاح کیا تھا۔
خیال رہے گذشتہ چند برسوں سے مملکت آنے والے عمرہ زائرین یا عازمین حج کو اپنے ملکوں میں موجود سعودی سفارت خانے میں فنگر پرنٹ جمع کرانے ہوتے تھے جس کے بعد ہی انہیں ویزہ جاری کیا جاتا تھا۔
فنگر پرنٹ جمع کرانے کے لیے سعودی سفارت خانوں نے آوٹ سورس کی سہولت فراہم کی تھی تاہم اس کے لیے بھی درخواست گزار کو سینٹر جانا ہوتا تھا جہاں ویزے کے حصول کے لیے آنے والوں کی لمبی قطاریں ہوتی تھیں۔
نئے پروگرام سے عمرہ ویزہ حاصل کرنے والے یا حج کے لیے آنے والوں کو کافی سہولت کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ اپنے گھ ربیٹھے ہی وزارت کے سسٹم میں اپنے فنگر پرنٹ اپ لوڈ کرسکیں گے۔
تاہم وزارت نے ان ممالک کے حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کی جہاں یہ سسٹم شروع کیاجائے گا۔ 

شیئر: